کے ٹی آر فوری گورنر سے معذرت خواہی کریں، وہب اے سرینواس
حیدرآباد۔ 12 مارچ (سیاست نیوز) گورنمنٹ وہپ اے سرینواس نے بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گورنر کی توہین کی ہے لہذا انہیں گورنر سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ اے سرینواس نے اسمبلی کے میڈیا پوائنٹ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گورنر نے اپنے خطبہ میں حکومت کی کارکردگی پر روشنی ڈالی لیکن کے ٹی آر نے گورنر کے خطبہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کو گاندھی بھون میں کانگریس کارکن کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس سے جوڑ دیا جو جمہوری عہدے گورنر کی توہین ہے۔ غیر مشروط طور پر کے ٹی آر کو گورنر سے معذرت خواہی کرلینی چاہئے۔ سرینواس ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس پارٹی کو نہ اسپیکر کا احترام ہے اور نہ ہی گورنر کا احترام ہے۔ بی آر ایس پارٹی اقتدار سے بحروم ہونے کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے۔ اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرنے کی بجائے صرف سستی شہرت کی خاطر حکومت کی ہر پالیسی اور ترقیاتی اقدامات، فلاحی اسکیمات کی مخالفت کی جارہی ہے۔ کانگریس حکومت کی کارکردگی سے عوام مطمئن ہیں۔ بی آر ایس نے ریاست کو 7 لاکھ کروڑ کا مقروض بنا دیا تھا۔ ریاست کی معاشی حالت ٹھیک نہ ہونے کے باوجود چیف منسٹر ریونت ریڈی عوام سے کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کررہے ہیں۔ ریاست کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے بڑے پیمانے پر فنڈس خرچ کئے جارہے ہیں۔ گورنر کا خطبہ عوام تک نہ پہنچے اس لئے بی آر ایس ایک منظم سازش کے تحت اس کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں۔ بی آر ایس پارٹی اپنے ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی اور نہ ہی مستقبل میں کبھی بھی وہ دوبارہ اقتدار آئے گی۔ بی آر ایس کے دور حکومت میں کسانوں کے مسائل کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ وہی بی آر ایس پارٹی سیاسی فائدہ کے خاطر کسانوں کے مسائل پر مگرمچھ کے آنسو بہارہے ہیں۔ انہوں نے قائد اپوزیشن کے سی آر کی اسمبلی میں پہنچنے پر خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اسمبلی کے بجٹ سیشن تک کے سی آر اسمبلی کو حاضر ہوتے رہیں گے۔ 2