بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں میں فرقہ وارانہ جرائم میں اضافہ

,

   

ذات پات کے خطوط پر عوام کو نشانہ بنایا جانا ملک کی بدنامی کا سبب، صدر بی ایس پی مایاوتی کا بیان
لکھنؤ 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) صدر بہوجن سماج پارٹی مایاوتی نے آج کہاکہ ملک میں بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں میں فرقہ وارانہ جرائم میں اضافہ ہورہا ہے اور ذات پات کے نام پر عوام کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اِس سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے یہاں تک کہ وزیراعظم کو بیرون ملک پشیمانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مایاوتی کا یہ ردعمل بی جے پی حکمرانی والی ریاست جارکھنڈ میں ہجومی تشدد کا شکار تبریز انصاری کی موت کے بعد سامنے آیا ہے۔ ماضی قریب میں ملک کے اندر اِس طرح کے دیگر کئی واقعات رونما ہوئے ہیں۔ مایاوتی نے کہاکہ گاؤ دہشت گردوں نے ملک کو فرقہ وارانہ خطوط پر منقسم کرتے ہوئے ذات پات کے نام پر عوام کو انتشار کا شکار بنادیا۔ جھارکھنڈ میں ایک مسلم نوجوان تبریز انصاری کو ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا، انکار پر انھیں ایک کھمبے سے باندھ کر شدید زدوکوب کیا گیا جس سے اُس نوجوان کی موت واقع ہوگئی۔ 18 جون کو ایک ہجوم نے تبریز انصاری کو سرقہ کے الزام میں پکڑ لیا اور اِنھیں جئے شری رام اور جئے ہنومان کے نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا۔

سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پر بتایا گیا کہ جھارکھنڈ کے ضلع سریکلا کھرساوان میں ہجوم نے مسلم نوجوان کو لاٹھیوں، لاتوں اور گھونسوں سے بُری طرح زدوکوب کیا تھا۔ مایاوتی نے ٹوئٹ کیاکہ آخر بی جے پی حکومتیں فرقہ پرستوں کو معصوموں کی جان لینے کی کیوں اجازت دے رہی ہے۔ ذات پرستی اور فرقہ پرستی نے ملک کا نام بدنام کردیا ہے۔ جن ریاستوں میں بی جے پی حکومت ہے وہاں فرقہ پرستوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔ اِن فرقہ پرستوں کی وجہ سے پولیس اور سرکاری عہدیداروں کو کئی نئے مسائل کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ایک اور ٹوئٹ میں اُنھوں نے نیتی آیوگ کی رپورٹ کو افسوسناک قرار دیا اور کہاکہ اترپردیش میں صحت عامہ کی صورتحال ابتر ہے لیکن حکومت نے اِس پر توجہ نہیں دی۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اترپردیش عوام کی صحت کے مسئلہ پر ملک کی سب سے پسماندہ ریاست بن گئی ہے اور یہ رپورٹ حکومت کے لئے سب سے زیادہ پشیمانی کی بات ہے۔ مرکز اور ریاست دونوں جگہ بی جے پی کی حکومتیں ہیں لیکن صحت عامہ کے تعلق سے دونوں حکومتوں نے اپنی فکر کا اظہار نہیں کیا۔ آخراِس طرح کی لاپرواہی کا کیا مطلب ہے۔ ریاست کے کروڑوں عوام کے لئے یہ کس نوعیت کی ترقی ہے۔ یہ ریاست عوام کے لئے جہنم بن گئی ہے۔