منریگا اسکیم سے مجاہد آزادی کا نام ہٹانے پر تلنگانہ کانگریس قائدین کا شدید ردعمل
حیدرآباد 18 ڈسمبر (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر یوسف زئی نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گیارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی) سے بابائے قوم گاندھی جی کا نام ہٹادینے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ منریگا اسکیم کانگریس کی ذہنی اختراع ہے۔ مزدوروں کو روزگار کی ضمانت فراہم کرنے کے لئے سونیا گاندھی کی قیادت میں اس اسکیم کو متعارف کرایا گیا تھا جس میں سال کے 100 دن مزدوروں کو کسی بھی حالت میں روزگار فراہم ہورہا تھا۔ مگر مودی حکومت نے اس اسکیم سے گاندھی جی کا نام ہٹاتے ہوئے ان کی توہین کی ہے۔ اس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے مرکزی حکومت کو اس فیصلہ پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان سید نظام الدین نے مرکزی حکومت کے اس فیصلہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ 1948ء میں ناتھو رام گوڈسے نے گاندھی جی کا قتل کیا تھا۔ مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں نیا بل پیش کرتے ہوئے گاندھی جی کے نام کا قتل کیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ کانگریس نے مزدوروں کو ضمانت روزگار فراہم کرنے کے لئے اس اسکیم کو متعارف کرایا تھا مگر گوڈسے کی محبت میں مرکزی بی جے پی حکومت نے اس اسکیم سے گاندھی جی کے نام کو ہٹاتے ہوئے مجرمانہ حرکت کی ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ مودی حکومت کا فیصلہ دیہی علاقوں کے مزدوروں کو روزگار فراہم کرنے گاندھی جی کا جو خواب تھا اس کو ناکام بنانے کی کوشش کی ہے۔ کانگریس کے سینئر قائد سابق صدرنشین سٹ ون محمد مقصود احمد نے منریگا اسکیم سے گاندھی جی کا نام ہٹانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ناموں کو ہٹانے سے روزگار نہیں ملتا، اگر مودی حکومت کو مزدوروں سے ہمدردی ہے تو ضمانت روزگار کے لئے جو دن مقرر کئے گئے اس کی تعداد کو دوگنی کی جائے اور ساتھ ہی اسکیم کے لئے مختص کی جانے والی رقمی منظوری میں اضافہ کرتے ہوئے اس کو بروقت جاری کرنا چاہئے مگر مرکزی حکومت صرف ناموں کے تبدیل کرنے تک محدود ہوگئی ہے اور ایسے ہی اقدامات کو اپنی کامیابی تصور کررہی ہے۔ مرکز میں کانگریس کی حکومت قائم ہونے کے بعد اس اسکیم کو دوبارہ گاندھی جی سے موسوم کیا جائے گا۔ کانگریس کے سینئر قائد سابق فلور لیڈر جی ایچ ایم سی ایس محمد واجد حسین نے کہاکہ مسلم ناموں سے موسوم شہروں، ریلوے اسٹیشنس اور سڑکوں کے نام تبدیل کرنے والی مودی حکومت نے مزدوروں کو روزگار کی ضمانت فراہم کرنے والی منریگا اسکیم سے گاندھی جی کا نام ہٹاتے ہوئے یہ واضح کردیا کہ ان کے پاس گاندھی جی کی قربانیوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اس کا خمیازہ بی جے پی کو بھگتنا پڑے گا۔ انھوں نے مرکزی حکومت کو جلد بازی میں بل منظور کرنے کے بجائے سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کے اس فیصلے سے ملک کے کروڑہا عوام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔2
