بی جے پی شہر سے 40 ہزار روہنگیائی مسلمانوں کو باہر کریگی

,

   

چیف منسٹر ووٹ کیلئے 30 فیصد آبادی کی بات کرتے ہیں ‘ 80 فیصد آبادی نظر انداز ‘ بنڈی سنجے
حیدرآباد۔ تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے نے کہا کہ جی ایچ ایم سی میں کامیابی کے بعد بی جے پی حیدرآباد میں مقیم 40 ہزار روہنگیائی مسلمانوں کو نکال باہر کریگی ۔ پاکستان اور بنگلہ دیش سے آنے والوں کی حیدرآباد میں حفاظت کا چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی جانب سے پرانے شہر کے عوام سے برقی بلز وصول نہیں کئے جارہے ہیں جس دن پرانے شہر سے برقی بلز وصول کئے جائیں گے تلنگانہ حکومت کو مرکز سے فنڈز آنا شروع ہوجائیں گے۔ انہوں نے بی جے پی کی تائید کرنے والے نوجوانوں کو ہراساں و پریشان کرنے کا حکومت پر الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ حقیقت میں مکتوب تحریر کرچکے ہیں تو حکومت انہیں کیوں گرفتار نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس بی جے پی کو کنٹرول نہیں کرسکتی مگر عوام بی جے پی کے کنٹرول میں ہونے کا دعویٰ کیا۔ بنڈی سنجے نے کہاکہ ملک میں 30 فیصد آبادی والے اقلیتوں کی کے سی آر باتیں کرسکتے ہیں تو وہ 80 فیصد ہندوؤں کی کیوں بات نہیں کرسکتے۔ بی جے پی ہندوؤں کے جذبات کا احترام کرتی ہے۔ ان کے بھاگیہ لکشمی مندر کا دورہ کرنے پر ٹی آر ایس قائدین کو اعتراض کیوں ہے ۔ بنڈی سنجے نے ٹی آر ایس قائدین سے استفسار کیا کہ کیا بھاگیہ لکشمی مندر پاکستان یا بنگلہ دیش میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر بی جے پی سے خوفزدہ ہوگئے ۔ ’ اوپر شیروانی اندر پریشانی ‘ والا معاملہ ہے۔ میں نے انہیں چارمینار کے دامن میں موجود بھاگیہ لکشمی مندر آنے کا چیلنج کیا تھا۔ ووٹوں سے ڈر کر کم از کم مکہ مسجد پہنچنے کی امید کررہا تھا مگر وہاں بھی نہیں آئے۔ الیکشن کمیشن نے وضاحت کی کہ وہ ان کا مکتوب نہیں مگر ٹی آر ایس قائدین کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کررہے ہیں۔