بی جے پی کو ہزارہا کروڑ کے الیکٹورل بانڈس کے ذریعہ چندہ

   

ہر انصاف پسند اور سیکولر کردار کے حامی شہری کمپنیوں کو کاری ضرب لگاسکتے ہیں

حیدرآباد۔24۔مارچ(سیاست نیوز) ملک کی سیاست اور ملک میں سیاسی نظریہ سازی کے لئے برسراقتدار جماعت مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور ان کواپنے اہداف میں شامل رکھتے ہوئے دیگر ابنائے وطن کو متحد کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن ہندستان کی زائد از25 کروڑ آبادی ہندستانی سیاست اور ملک کے مختلف امور میں خود کو ماب لنچنگ ‘ اپنی عبادتگاہوں کو نشانہ بنائے جانے کی شکایت اور خود پر ہونے والے مظالم کا رونا رورہے ہیں جبکہ اگر یہ 25 کروڑ سے زائد آبادی اگر متحد ہوتے ہوئے ملک بھر میں اگر ایک نظریہ قائم کرتے ہیں تو ملک میں موجود اقتدار کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ ہندستان کے 140 کروڑ عوام میں اکثریت سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور الیکشن کمیشن آف انڈیاکی جانب سے منظر عام پر لائے گئے الکٹورل بانڈس پر بحث کر رہی ہے اور اس بات کا جائزہ لیا جا رہاہے کہ کس کمپنی سے کس سیاسی جماعت کو سب سے زیادہ سیاسی چندہ دیا ہے! چندہ کا دہندہ کوئی نیا نہیں ہے لیکن اب جبکہ الکٹورل بانڈس کے ذریعہ یہ بات سامنے آچکی ہے کہ کس کمپنی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو سب سے زیادہ چندہ دیا ہے تو ایسی صورت میں اگر ہندستان کے 25 کروڑ مسلمان متحدہ طور پر ان کمپنیوں کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرتے ہوئے خاموشی کے ساتھ ان کمپنیوں کی اشیاء یا سہولتوں کا استعمال بند کردیتے ہیں تو ایسی صورت میں کیا یہ کمپنیاں بھارتیہ جنتا پارٹی کو الکٹورل بانڈس کے ذریعہ چندہ دینے کے موقف میں رہ پائیں گی!الکٹورل بانڈس کے معاملہ سے مسلمانوں نے خود کو اس قدر دور رکھا ہوا ہے جیسے ان کا اس سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے جبکہ الکٹورل بانڈس کے ذریعہ چندہ دینے والی کمپنیوں نے بی جے پی کوہزاروں کروڑ کا چندہ جو دیا ہے وہ دراصل ملک سے کمائی گئی دولت بھی ہے جن میں 25کروڑ مسلمان بھی شامل ہیں۔ ہندستانی مسلمان عالمی سطح پر مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے بین الاقوامی کمپنیوں کو معاشی ضرب لگانے میں متعدد مرتبہ کامیاب ہوئے ہیں۔3
تو اب ان کے نظریات کی مخالفت اور ان پر مظالم کے علاوہ ملک بھر میں مسلمانوں کے عرصہ ٔ حیات کو تنگ کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کو سب سے زیادہ چندہ دینے والی کمپنیوں کی معیشت کو ہندستانی مسلمان کیوں نقصان نہیں پہنچاسکتے حالانکہ یہ کمپنیاں ان سیاسی جماعتوں کو چندہ دے رہی ہیں جن سیاستی جماعتوں کی جانب سے ملک میں مسلمانوں کے خلاف ماحول تیار کیا جا رہاہے اور گذشتہ 10 برسوں کے دوران مسلمانوں کو ہجومی تشدد میں قتل کرنے ‘ گائے کے گوشت کے نام پر قتل کرنے ‘ کے علاوہ کئی ایک الزامات کے تحت جیل میں بند کیاگیا ہے۔ مسلمانوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے والی بیباک آوازوں کو دبانے اور کچلنے کے لئے انہیں جیلوں میں بند رکھاگیا ہے ۔ اگر مسلمان متحدہ طور پر الکٹورل بانڈس کے ذریعہ سب سے زیادہ چندہ بی جے پی کو دینے والی کمپنیوں کے متعلق معلومات حاصل کرتے ہوئے ان کمپنیوں کے اشیاء ‘ سہولتوں ‘ خدمات سے استفادہ کا سلسلہ بند کرتے ہیں تو ایسی صورت میں ان کمپنیوں کے بھی ہوش ٹھکانے آجائیں گے ۔ ان کمپنیوں کو بھارتیہ جنتا پارٹی کو الکٹورل بانڈس کے ذریعہ ہزاروں کروڑ کا چندہ دینے اور ملک میں فسطائیت کو فروغ دینے کی سزاء دینا صرف مسلمانوں کا کام نہیں ہے بلکہ ہندستان کے ہر انصاف پسند اور سیکولر کردار کے حامی شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہزاروں کروڑ کا چندہ دینے والی کمپنیوں کے کاروبار پر کاری ضرب لگانے کی منصوبہ بندی کریں۔3