شمالی ہند میں بی جے پی کو نقصان ہوگا، ماہر معاشیات موہن گرو سوامی کے تاثرات
حیدرآباد ۔ 15 ۔ اپریل (سیاست نیوز) بی جے پی کی جانب سے ملک میں 400 سے زائد لوک سبھا نشستوں پر کامیابی کے دعوے کو ممتاز ماہر معاشیات اور سیاسی تجزیہ نگار موہن گرو سوامی نے مسترد کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو لوک سبھا چناؤ میں 260 تا 270 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوگی جبکہ 400 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ محض ایک واہمہ ہے۔ حیدرآباد میں سیاسی صورتحال پر لکچر دیتے ہوئے موہن گرو سوامی نے کہا کہ بی جے پی تلنگانہ میں بہتر مظاہرہ کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی اصلی طاقت شمالی ہند کی ریاستیں ہیں جہاں پارٹی گزشتہ دو لوک سبھا چناؤ میں بہتر مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی ریاستوں میں اس مرتبہ بی جے پی کی نشستوں میں کمی کا امکان ہے ۔ بی جے پی شمالی ہند کے نقصان کی پابجائی جنوبی ہند کی ریاستوں سے کرنا چاہتی ہے۔ تلگو ریاستوں میں وہ زائد نشستوں پر کامیابی کی کوشش کر رہی ہے۔ موہن گرو سوامی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی جنوبی ریاستوں پر توجہ مرکوز کرچکے ہیں۔ موہن گرو سوامی کا ماننا ہے کہ جنوبی ہند میں امیدواروں کے انتخاب میں کانگریس کو بعض غلطیوں کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ سکندرآباد سے بی آر ایس رکن اسمبلی کو امیدوار بنانا کانگریس کیلئے مہنگا ثابت ہوگا۔ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ کے بغیر ڈی ناگیندر کو لوک سبھا امیدوار بنانا ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے سروے رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں 62 فیصد عوام کا ماننا ہے کہ ملک میں بیروزگاری اہم مسئلہ ہے۔ کانگریس پارٹی اس اہم مسئلہ کے بارے میں خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو کرپشن اور دیگر امور کے بجائے بیروزگاری ، تعلیم اور صحت جیسے موضوعات کے ساتھ عوام سے رجوع ہونا چاہئے۔ 1