ہندو ۔ مسلم ۔ سکھ ، عیسائی چارمینار کے چار میناروں کی طرح متحد رہیں ۔ اقلیتی اور پسماندہ نوجوان تعلیم سے آراستہ ہوں۔ وقف ترمیمی قانون مخالف ریلی ۔ عادل آباد و نرمل میں جگہ جگہ رکن قانون ساز کونسل کا فقید المثال خیرمقدم
عادل آباد ؍ نرمل 14 اپریل (جلیل ازہر ) : جناب عامر علی خاں ایم ایل سی کا عادل آباد نرمل میں فقید المثال خیر مقدم کیا گیا ۔ ملک کے دیگر حصوں کی طرح حیدرآباد میں وقف ترمیمی بل واپس لو وقف ترمیمی قانون منظور نہیں کے نعرے گونج رہے ہیں ۔ اسی طرح عادل آباد اور نرمل بھی مودی حکومت کی مسلم دشمنی کے خلاف نعروں سے گونج اٹھے ۔ عادل آباد میں کانگریس قائد کے سرینواس ریڈی اور دیگر نے ایم ایل سی عامر علی خاں کا والہانہ خیر مقدم کیا اور آج صبح جناب عامر علی خاں کی قیادت میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف یادگار بائیک ریالی نکالی گئی جو تقریبا ایک کلو میٹر کا احاطہ کررہی تھی جگہ جگہ جناب عامر علی خاں ایم ایل سی کا خیر مقدم کیا گیا ۔ ان کی شال پوشی کی گئی اور گلدستے پیش کئے گئے ۔ انہوں نے عادل آباد میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر جینتی کے موقع پر معمار دستور کو گلہائے عقیدت پیش کیا ۔ امبیڈکر جینتی کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب عامر علی خاں نے ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیلئے حصول علم پر زور دیا اور کہا کہ اکثر حیدرآباد میں یہ محاورہ استعمال کیا جاتا ہے کہ ’ پڑھو گے لکھو گے تو ہوں گے نواب ، کھیلو گے کودوگے تو ہوں گے خراب ‘ ۔ لیکن ملک کے موجودہ حالات میں وہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ بی جے پی کے پیچھے چلوگے تو ہوں گے خراب ، جناب عامر علی خاں نے تالیوں کی گونج میں کہا کہ ملک میں ہندو ، مسلم ، سکھ عیسائی چارمینار کے چار میناروں کی طرح مل کر رہیں گے تو ملک ترقی کریگا ۔ ہماری ریاست ترقی کرے گی ۔ بی جے پی ہندوؤں اور مسلمانوں کو لڑانے ‘ان میں پھوٹ پیدا کرنے کی بھر پور کوشش کررہی ہے ۔ ان کوششوں کو ناکام بنانا اور ملک کو بچانا ہم سب کا فرض ہے ۔ اس کیلئے ہماری نوجوان نسل کو زیور علم سے آراستہ کرنا ضروری ہے ۔ آج ہماری نوجوان نسل میں تعلیم کے ساتھ ہوشمندی بھی بہت ضروری ہے تاکہ کوئی فرقہ پرست ملک کو و ہندو مسلم اتحاد کو نقصان نہ پہنچا سکے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج ہماری نوجوان نسل کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے نقش قدم پر چلنا چاہئے ۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی طرح حصول علم پر توجہ دینی ہوگی کیوں کہ اگر آپ تعلیم حاصل کریں گے تو آپ کو ملازمتیں ملیں گی ۔ عامر علی خاں نے کہا کہ مرکزی حکومت آہستہ آہستہ ریزرویشن ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے وہ دستور کو بھی تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔ ملک پر صرف 5 فیصد آبادی کے حامل لوگ حکومت کررہے ہیں اور 95 فیصد کو وہ غلام بنانے میں مصروف ہے چنانچہ تعلیم ہی ہماری طاقت ہے ۔ روزنامہ سیاست کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا اخبار 75 سال پرانا ہے ۔ ہم نے بلا لحاظ مذہب و ملت کام کیا ہے ۔ ہر کسی کو اپنے گلے لگایا ہم نے ہمیشہ انسانیت اور ہندوستانیت کیلئے کام کیا ۔ انہوں نے شرکاء کو یاد دلایا کہ پارلیمنٹ میں کس طرح وزیر داخلہ امیت شاہ نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کی ۔ ان سب چیزوں کو ان کی ذہنیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ یہ لوگ ڈاکٹر امبیڈکر اور بہوجن سماج کے بھی دشمن ہیں ۔ جس طرح مسلمانوں کے دشمن ہیں ، بی جے پی والے لوگوں کو بھٹکا رہے ہیں ۔ ایسے میں ہندوؤں اور مسلمانوں کو بھٹکنے کی ضرورت نہیں ۔ انہوں نے عادل آباد میں امبیڈکر بھون کی تعمیر کے لیے حکومت سے نمائندگی کرنے کا بھی تیقن دیا ۔ جناب عامر علی خاں نے عادل آباد میں درگاہ حضرت سید سراج الدین اولیاء راجن شاہ ولیؒ کی درگاہ پر حاضری دی ۔ ان کے ساتھ کندی سرینواس ریڈی بھی موجود تھے ۔ بعد میں نرمل کے آئی اے شادی خانہ میں وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاجی جلسہ سے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر عوام نے بلند آواز میں ہمیں وقف ترمیمی قانون منظور نہیں کے نعرے بلند کئے اور عہد کیا کہ فرقہ پرست بی جے پی کو ملک تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ اس موقع پر کندی سرینواس ریڈی نے بھی بی جے پی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ مودی اور ان کی حکومت ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو نقصان پہنچا رہی ہے ۔ وقف ترمیمی قانون بھی اس ناپارک سازش و منصوبہ کا حصہ ہے۔ نرمل میں احتجاجی جلسہ کے انعقاد میں اسٹاف رپورٹر جناب جلیل ازہر کا اہم کردار رہا ۔ اس موقع پر پتی ریڈی راجیشور ریڈی ، اے راجیشور ، یوشیٹی ، واجد احمد خاں ، سلیم بھائی ، انور بھائی ، محمد ذیشان علی ، محمد معین ، محمد زاہد احمد ، انیس احمد خاں ، شبیر پاشاہ ، سردار رضوان خاں ، شیخ خلیل ، عتیق احمد اور دوسروں نے خطاب کرتے ہوئے ببانگ دہل کہا کہ ہمیں وقف ترمیمی قانون منظور نہیں ۔ عادل آباد اور نرمل کے ہندو مسلم باشندوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ جلد ہی جناب عامر علی خاں ریاستی وزیر کی حیثیت سے عادل آباد اور نرمل آئیں گے ۔