کانگریس و بی جے پی سے ایم ایل سی کویتا کی خواہش، کاماریڈی میں راؤنڈ ٹیبل اجلاس
کاماریڈی۔ 29؍مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)تلنگانہ جاگروتی اور یونائیٹڈ پھولے فرنٹ کے زیر اہتمام کاماریڈی میں بی سی راؤنڈ ٹیبل اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ اس اجلاس میں رکن قانون ساز کونسل کے کویتا مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ۔اس موقع پر کے کویتا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کو قانون ساز اسمبلی کے ذریعہ منظور کردہ بی سی بلز کی صورتحال کی تفصیلات کا انکشاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری یہ ہے کہ اس بل کو منظور کروائیں۔مرکزی حکومت کی جانب سے ان بلز کی منظوری کے حوالے سے کانگریس اور بی جے پی کو جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ بی جے پی کو مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہئے تاکہ بی سی بلز کو منظور ی دی جائے ۔کے سی آر کے ذریعہ کیے گئے جامع خاندانی سروے میں بی سی آبادی 52 فیصد ہونے کا واضح طور پر انکشاف کیا گیا تھاکانگریس کے ذریعہ کیے گئے ذات پات کے سروے میں بی سی آبادی کو کم کر کے او سی آبادی کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔حکومت کو دہائی سطح پر اور ذات کی بنیاد پر آبادی کے اعداد و شمار جاری کرنے چاہئے۔کے کویتا نے اس بات کا مطالبہ کیا کہ ڈیڈیکیٹڈ کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر کیوں نہیں لایا جا رہا ہے انہوں نے کانگریس پارٹی نے انتخابات میں ایم بی سی طبقات کے لئے وزارت بنانے کا وعدہ کیا تھا۔لیکن اب تک ایم بی سی قلمدان قائم نہیں کیا گیا۔مرکز میں بی جے پی حکومت نے ڈبلیو ایس ریزرویشنز متعارف کیا ہے جس کی وجہ سے تلنگانہ میں 54 فیصد تحفظات نافذ کیا جا رہا ہے ۔ریاست میں تحفظات کی حد 50 فیصد عبور کر چکی ہے جس کی وجہ سے کاماریڈی ڈیکلیریشن کو نافذ کرنے کے لئے کانگریس حکومت کے خلاف بی آر ایس کی جانب سے جدوجہد کیا جا رہا ہے۔اس موقع پر سابق رکن اسمبلی یلاریڈی مسٹر سریندھر باجی ریڈی جگن سمتر انند کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔