بی یو ایم ایس ڈاکٹرس کو اپنے نام کے ساتھ حکیم کا لفظ استعمال کرنے کا مشورہ

,

   

گلوبل یونانی کالج میں تقریب ، حکیم غوث الدین اور صحافی فیض محمد اصغر کو خراج ، جناب ظہیر الدین علی خاں کا خطاب
حیدرآباد۔ 13جنوری(سیاست نیوز) پیشہ طب کو مقدس قراردیتے ہوئے جناب ظہیر الدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے کہاکہ بی یوایم ایس پیشہ سے وابستہ افراد اپنے نام کے ساتھ حکیم کا لفظ استعمال کرنے کے بجائے ڈاکٹرلکھتے ہیںجبکہ حکیم اللہ سبحان تعالی کے القاب میں سے ایک ہے۔انہوں نے بی یو ایم ایس کے تمام ڈاکٹرس کو مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ حکیم کے لفظ کا اپنے نام کے ساتھ استعمال کریں تاکہ یونانی طریقے علاج کو مزید تقویت مل سکے۔آج یہاں گلوبل یونانی میڈیکل گرلز کالج ‘ اسپتال اور ریسرچ سنٹر‘ نارسنگی میںمنعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب ظہیرالدین علی خان نے کہاکہ یونانی طریقے علاج کے کوئی مضر اثرات رونما نہیںہوتے ۔ انہوں نے کہاکہ آج دنیا بھر میںیونانی پر ریسر چ کیاجارہا ہے جبکہ سرزمین حیدرآباد یونانی ادویات کی بانی ہے لہذا ہماری طالبات پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ لوگوں میںاس کے متعلق شعور بیدار کریں۔ انہوں نے کہاکہ عام طور پر ایلوپتھی میڈیسن کا اثر تیزی کیساتھ ہوتا ہے مگر مذکورہ ادویات کا استعمال سے دوسرے امراض کاشکار ہونے کا خدشہ لاحق رہتا ہے مگر یونانی ایک واحد طریقے علاج ہے جس کے ذریعہ بیماری کو جڑ سے اکھاڑ نے میںکامیاب ہوتے ہیںبلکہ اس کے کوئی مضر اثرات نہیںہوتے ۔ انتظامیہ کی جانب سے جب جانکاری دی گئی کہ 95فیصد نشانات کے حامل طالبات کالج میںیونانی میڈیسن کی تعلیم حاصل کررہی ہیں اور وہ اُردو سے نابلد ہیں تو جناب ظہیر الدین علی خان نے کالج انتظامیہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ روزانہ ایک گھنٹہ اُردو کی تعلیم طلبہ کو دلائی جائے ۔ یونانی پر ریسرچ کو آسان بنانے کے لئے طلبہ کا اُردو سے مربوط ہونا لازمی ہے ۔ کیوں کہ یونانی کا صد فیصد مواد اُردو اور فارسی زبان میںتحریر کیاگیا ہے

اور اُردو سے واقف طالبات کواُردو سیکھنے سے ریسرچ میںکافی مدد مل سکتی ہے۔جناب ظہیرالدین علی خان نے یونانی طریقے علاج کو فروغ دینے میںادارے سیاست کے خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ادارے سیاست نے 1996سے بی یو ایم ایس تربیتی کلاسس کا آغاز عمل میںلایا اور پھر بعد میںایم ڈی یونانی کے لئے بھی تربیتی کلاسس کا اہتمام کیاجاتا رہاہے۔ اس کام میں مرحومین حکیم سید غوث الدین سابق مشیر حکومت ہند ‘ اور سینئر صحافی فیض محمد اصغر کی خدمات کو ناقابل فراموش قراردیا۔سابق رکن پارلیمنٹ راجیہ سبھا جناب سید عزیز پاشاہ نے یونانی طریقہ علاج کو فروغ دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ دور میںیونانی طریقے علاج وقت کی اہم ضرورت بنا ہوا ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ حکومتی سطح پر بھی یونانی کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ تمام مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے چیرمن ایم ایم ٹرسٹ جناب سید عبدالقیوم نے کالج کی منظوری سے لے کر قیام اور کالج میںتعلیمی سلسلہ شروع ہونے تک کی روداد بیان کی۔اس کے علاوہ جناب سیدعبدالقیوم نے کلیم اللہ خان پرنسپل گلوبل یونانی گرلز کالج کے خدمات پر کالج انتظامیہ کی جانب سے 51ہزار روپئے کا عطیہ پیش کیا۔اور موجودہ پرنسپل نظامیہ طبی کالج حکیم محمد صدیق الدین علی جواد جو کہ31جنوری کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہورہے ہیں اور ان کی خدمات سے استفادہ کرکے لئے کالج انتظامیہ نے اپنی جانب سے پیش کش کی۔ حکیم مشتاق سابق ڈائرکٹر سی سی آر یو ایم‘ حکیم اسماعیل سابق انچارج ڈائرکٹر سی سی آر یوایم‘ حکیم کلیم اللہ خان نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔حکیم شہزادی سلطانہ پرنسپل و ایڈیشنل ڈائرکٹر ایوش ‘ حکیم یوسف علی سابق ایڈیشنل ڈائرکٹر آیوش‘ حکیم منور کاظمی انچارج ڈائرکٹر سی سی آر یو ایم حیدرآباد‘ حکیم کلیم اللہ خان پرنسپل ‘ حکیم صدرالدین ساجد سپرٹنڈنٹ‘ حکیم محمد صدیق الدین علی جواد وائس پرنسپل‘ حکیم پروفیسر آمینہ سلطانہ اور کالج کے دیگر عملے کو انتظامیہ کی جانب سے تہنیت پیش کی گئی ۔ حکیم محمدسلیم نے کاروائی چلائی ۔ اس موقع پراطبا اور طالبات کی کثیرتعداد موجود تھی۔بعدازیں جناب ظہیرالدین علی خان ‘ جناب سیدعزیز پاشاہ او ر دیگر نے گلوبل یونانی میڈیکل کالج برائے گرلز وریسرچ سنٹر کا تفصیلی دورہ کیا۔ ڈاکٹر ماجد انچارج کالج نے ریسرچ کے کام سے واقف کروایا۔