گولکنڈہ اور چارمینار دیڑھ ماہ سے سنسان ، تاریخی قلعہ میں سانپ بچھوؤں کی کثرت
حیدرآباد۔8مئی(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں موجود محکمہ آثار قدیمہ کے تحت دو تاریخی عمارتیں ہیں جن میں قلعہ گولکنڈہ اور چارمینار شامل ہیں لیکن دونوں ہی سیاحتی مقامات شائد کبھی اتنی طویل مدت تک عوام کے لئے بند رکھے گئے تھے۔ اسی لئے ان سیاحتی مقامات کو عوام کے لئے کھولنے سے قبل صفائی کوک یقینی بنانے کے علاوہ دیگر امو رکی تکمیل کے احکام جاری کئے گئے ہیں۔ شہر حیدرآباد میں موجود تاریخی قلعہ گولکنڈہ پر ہورہے منفی اثرات کا جائزہ لیں تو اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ گولکنڈہ قلعہ کو فوری طور پرسیاحوں کے لئے کھولے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران قلعہ میں چہل پہل نہ ہونے اور عوامی آمد و رفت نہ ہونے کے سبب سانپ اور بچھو گھوم رہے ہیں اور لاک ڈاؤن کے خاتمہ کے فوری بعد قلعہ گولکنڈ ہ کو عوام کی تفریح کے لئے کھولا نہیں جائے گا بلکہ محکمہ آثارقدیمہ کی جانب سے شہر حیدرآباد کے اس تہذیبی ورثہ کی صفائی کو یقینی بنانے کے علاوہ سانپ اور بچھوؤں سے پاک کرنے کے بعد ہی عوام کے لئے کھولا جائے گا کیونکہ بغیر صاف صفائی اور سیاحوں کے تحفظ کی ضمانت کے بغیر تفریحی مرکز کو کھولنے سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے بعد سے اب تک سیاحتی مقامات مکمل طور پر بند ہیں اور ان تاریخی سیاحتی مقامات کے متعلق حکومت کے ذرائع کا کہناہے کہ قومی سطح پر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے تحت موجود تاریخی عمارتیں وہ آخری سیاحتی مقامات ہوں گے جنہیں سب سے آخر میں عوام کے لئے کھولا جائے گا۔ آرکیا لوجیکل سروے آف انڈیا کے عہدیداروں نے بتایا کہ ملک میں جب تک اندرون ملک سیاحوں کی آمد و رفت بحال نہیں ہوتی اور جب تک بیرونی پروازوں کا سلسلہ شروع نہیں ہوتا اس وقت تک سیاحتی مقامات بالخصوص تاریخی عمارتوں کو عوام اور سیاحوں کے لئے کھولنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اسی لئے بتدریج ختم کئے جانے والے لاک ڈاؤن میں سب سے آخر میں سیاحتی مقامات کی کشادگی عمل میں لائے جانے کا امکان ہے اور کہا جا رہاہے کہ شہر حیدرآباد کے دیگر سیاحتی مقامات اور پارکس و غیرہ جو کہ ریاستی محکمہ سیاحت کے تحت آتے ہیں اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے تحت موجود ہیں ان کی سرگرمیوں کے آغاز کے سلسلہ میں بھی اب تک کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کیونکہ سیاحتی مقامات کی کشادگی کے ساتھ ہی عوام کے درمیان سماجی رابطہ کے اصولوں کو برقرار رکھنا دشوار ہوجائے گا اور عوامی مقامات کو کھول دیئے جانے کے بعد جو صورتحال پیدا ہوگی اس کا اندازہ لگایا جانا دشوار ہے اسی لئے حکومت کی جانب سے بتدریج محکمہ جات کی کشادگی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
