نئی تعلیمی سال کے لیے متعدد اداروں میں داخلہ انٹرویوز ، ایجوکیشن کمیشن کی سفارش التواء کا شکار
حیدرآباد۔24۔نومبر(سیاست نیوز) تلنگانہ میں اولیائے طلبہ و سرپرستوں کو راحت کے لئے حکومت کی جانب سے فیس کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں اقدامات کی توقع کی جا رہی تھی لیکن اب جبکہ بیشتر اسکولوں میں آئندہ تعلیمی سال کے لئے داخلوں کا عمل شروع ہوچکا ہے اس کے باوجود حکومت کی جانب سے فیس کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں تیار کردہ بل کے مسودہ کو منظوری نہیں دی جاسکی ہے۔ تلنگانہ ایجوکیشن کمیشن نے جاریہ سال مارچ کے دوران فیس کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں اسکول انتظامیہ ‘ اولیائے طلبہ و سرپرستوں کی تنظیموں کے ذمہ داروں اور دیگر سے بات چیت کے بعد مسودہ تیار کرتے ہوئے حکومت کو پیش کردیا تھا اور اس کے بعد حکومت کی جانب سے اس مسودہ کا جائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی کی تشکیل کے اقدامات کئے تھے ۔ عہدیداروں کے مطابق تشکیل دی گئی ذیلی کمیٹی نے مسودہ میں معمولی تبدیلیوں کے بعد 2ماہ قبل قطعی مسودہ متعلقہ محکمہ کے حوالہ کیا ہے اور اعلیٰ عہدیدار اس مسودہ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے خانگی اسکولوں میں فیس کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں جاری اقدامات میں ہونے والی تاخیر سے اولیائے طلبہ اور سرپرستوں میں پائی جانے والی ناراضگی کے سلسلہ میں تلنگانہ ایجوکیشن کمیشن کے ذمہ داروں کو واقف کروایا جاچکا ہے۔ذرائع کے مطابق کمیشن نے ریاست میں موجود تمام اسکولوں کو مختلف زمروں میں تقسیم کرتے ہوئے ان کی فیس کے تعین کی سفارش کی گئی ہے ۔ ایجوکیشن کمیشن کے عہدیداروں کے علاوہ محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے بتایا کہ وہ اس بات سے واقف ہیں کہ ریاست کے بعض اسکولوں میں آئندہ تعلیمی سال کے لئے داخلوں کا عمل شروع ہوچکا ہے اسی لئے تلنگانہ ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ممکنہ حد تک ماہ جنوری سے قبل فیس کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں مسودہ بل کی منظوری عمل میں لاتے ہوئے اولیائے طلبہ و سرپرستوں کو راحت پہنچانے کے اقدامات کئے جائیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے ریاست میں موجود ان تمام اسکولوں کی تفصیلات حاصل کررہے ہیں جن اسکولوں میں آئندہ تعلیمی سال کے لئے داخلوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور داخلہ فارم کی اجرائی عمل میں لائی جانے لگی ہے اور انٹرویو منعقد کئے جا رہے ہیں۔3