تعلیمی اداروں کی کشادگی کیلئے مزید وقت درکار: سبیتا اندراریڈی

,

   

کورونا وباء کے پیش نظر آن لائن کلاسیس ، زائد فیس کی وصولی پر اسکولوں کے خلاف کارروائی
حیدرآباد۔ وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے واضح کیا کہ تعلیمی اداروں کی کشادگی کیلئے مزید وقت لگ سکتا ہے۔ قانون ساز کونسل میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر تعلیم نے کہا کہ کورونا وباء نے تعلیمی شعبہ پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔ اس وائرس کے نتیجہ میں طلبہ کے تحفظ کیلئے 16 مارچ سے حکومت نے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔ اسکولوں کی دوبارہ کشادگی اور آن لائن کلاسیس کے اہتمام کے سلسلہ میں کونسل کے ارکان نے کئی سوالات کئے۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران امتحانات کے انعقاد پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ چیف منسٹر نے اس معاملہ میں خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے تمام کلاسیس کے طلبہ کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس سی کے طلبہ کو بھی امتحانات کے بغیر پروموٹ کیا گیا ہے۔ کورونا وباء کے پیش نظر اسکولوں کی دوبارہ کشادگی میں مزید وقت لگ سکتا ہے۔ مرکزی حکومت کے شرائط و قواعد کے مطابق تلنگانہ میں اسکولوں کی کشادگی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی سال کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے آن لائن کلاسیس کا آغاز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو کتابیں مفت سربراہ کی گئی ہیں۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے 3 مختلف سروے کا اہتمام کیا گیا۔ ریاست میں 85 فیصد طلبہ کے پاس ٹی وی سیٹس موجود ہیں ۔ سروے کے مطابق 40 فیصد طلبہ کے مکانات میں اسمارٹ فون موجود ہیں۔ ٹی وی اور اسمارٹ فون سے محروم طلبہ پڑوسیوں کی مدد حاصل کررہے ہیں۔ دوردرشن اور ٹی سیاٹ کے ذریعہ ڈیجیٹل کلاسیس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ طلبہ کا فیڈ بیاک حاصل کرنے کیلئے ورک شیٹ تیار کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 48 ہزار واٹس ایپ گروپ تشکیل دیئے گئے تاکہ آن لائن کلاسیس کا اہتمام کیا جاسکے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے اسکولوں کو پابند کیا ہے کہ وہ زائد فیس کی وصولی سے گریز کریں۔ قواعد کے مطابق فیس وصول نہ کرنے پر اسکولوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔