معاہدوں پر دستخط ۔ مختلف شعبہ جات کا احاطہ ۔ حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کو قطعیت ۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کا خطاب۔ بیرونی مندوبین سے تبادلہ خیال
حیدرآباد 9 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ رائزنگ گلوبل سمٹ میں حکومت کے ساتھ دنیا بھر کی مختلف کمپنیوں نے مختلف شعبہ حیات میں 5 لاکھ 39 ہزار 495 کروڑ کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کئے ۔ حکومت سے جاری تفصیل کے مطابق دنیا بھر کی مختلف کمپنیوں نے تلنگانہ میں 5 لاکھ 39 ہزار کروڑ سے زائد کی سرمایہ کاری کے یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے ہیں جن میں محکمہ دفاع‘ محکمہ شہری ہوابازی‘ رئیل اسٹیٹ ‘ قابل تجدید توانائی ‘ سیاحت و دیگر شعبہ جات شامل ہیں۔ سمٹ کے پہلے دن 2لاکھ43ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط ہوئے جبکہ دوسرے دن 2 لاکھ 96 ہزار 495 کروڑ کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ مختلف اجلاسوں میں ریاست کی ترقی اور نئے شہر کو بسانے کے اقدامات کے متعلق حکومت کے منصوبہ جات کا تفصیلی احاطہ کیاگیا ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دوسرے دن خطاب میں مسز سونیا گاندھی کو ان کی سالگرہ پر مبارکباد پیش کرکے کہا کہ سرزمین ہندوستان پر جب تک تلنگانہ کا وجود باقی رہے گا اس وقت تک سونیاگاندھی کو یاد رکھا جائے گا کیونکہ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل میں سونیا گاندھی کے کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ ریونت ریڈی نے گلوبل سمٹ کے کامیاب انعقاد کیلئے کابینی رفقاء ‘ عہدیداروں اور مندوبین کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ حکومت نے تلنگانہ کی جامع ترقی کیلئے جو منصوبہ تیار کیا ہے اس کے مطابق تلنگانہ کو 2047 تک 3ٹریلین معیشت تک پہنچانے کے علاوہ ملک کی جی ڈی پی میں 10 فیصد حصہ ادا کرنے والی ریاست کے طو ر پر ترقی دینے کی کوشش ہے اور انہیں یقین ہے کہ جو منصوبہ تیار کیاگیا اس پر عمل کے ذریعہ تلنگانہ یہ نشانہ حاصل کرسکتا ہے۔چیف منسٹر نے سمٹ کے مقام سے ہی ریاست کے 33 ضلع کلکٹریٹس کی عمارت میں نصب ’تلنگانہ تلی ‘ کے مجسمہ کی نقاب کشائی انجام دی اور کہا کہ تلنگانہ کی تاریخ میں 9 ڈسمبر کی کلیدی اہمیت ہے کیونکہ اسی دن سونیا گاندھی کی سالگرہ ہے اور 2009 میں 9 ڈسمبر کو مسز گاندھی نے علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ گلوبل سمٹ میں ملک و بیرون ملک کی سرکردہ کمپنیوں کے ذمہ داروں نے سرمایہ کاری کو محفوظ قرار دے کر اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں سرمایہ کاری سے نہ صرف ریاست کی ترقی ہوگی بلکہ حکومت کمپنیوں کی جو توقعات ہیں انہیں پورا کرنے کوشش کریگی ۔ چیف منسٹر نے مختلف کمپنیوں کے ذمہ داروں کے اجلاسوں میں بتایا کہ تلنگانہ میں سرمایہ کاروں کو سہولتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں متعلقہ محکمہ جات کو ہدایات جاری کی جاچکی ہیں۔ چیف منسٹر نے ’بھارت فیوچر سٹی ‘ کے قیام اور اسے عصری شہر کے طور پر ترقی دینے کے منصوبہ سے سرمایہ کاروں کو واقف کروایا اور کہا کہ عالمی معیار کی سہولتوں کے ساتھ اس شہر میں ان تمام عصری سہولتوں کو ملحوظ رکھا جائے گا جو کہ کسی بھی عالمی معیار کے شہر میں ہونی چاہئے ۔انہوں نے بتایا کہ ْآئی ٹی اور مصنوعی ذہانت کے دور میں تمام سہولتوں سے لیس شہر کی ضرورت کو محسوس کرکے حکومت تلنگانہ نے یہ منصوبہ تیار کیا ہے۔ دوسرے دن چیف منسٹر و ریاستی وزراء نے سرمایہ کاروں سے تبادلہ خیال میں کہا کہ ریاستی حکومت نئے شہر کے قیام کے ذریعہ تلنگانہ کے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی و معیشت کے استحکام کو یقینی بنارہی ہے۔ وزراء ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر ملو بھٹی وکرمارک ‘ مسٹر ڈی سریدھر بابو‘ کیپٹن اتم کمار ریڈی ‘ مسٹر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ‘ مسٹر ٹی ناگیشور راؤ‘ مسٹر جوپلی کرشنا راؤ کے علاوہ اعلیٰ عہدیدار بھی اجلاسوں میں موجود رہے۔ سمٹ میں مختلف ریاستوں و و بیرونی ممالک کے مندوبین کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے ۔3