کابینی سب کمیٹی کا اجلاس، جی او کی پہلی کاپی چیف منسٹر کو پیش کی جائے گی
حیدرآباد۔/13 اپریل، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں دلتوں کیلئے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی جینتی کے موقع پر حکومت کی جانب سے ایک اہم خوشخبری ہے۔ ریاست میں ایس سی زمرہ بندی قانون پر عمل آوری کا کل 14 اپریل سے آغاز ہوگا اور حکومت کی جانب سے کل اس سلسلہ میں سرکاری احکامات جاری کئے جائیں گے۔ ایس سی زمرہ بندی پر کابینی سب کمیٹی کا اجلاس آج صدرنشین اتم کمار ریڈی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ نائب صدرنشین اور وزیر صحت دامودھر راج نرسمہا کے علاوہ ریاستی وزراء پونم پربھاکر، ڈی انوسیا سیتکا، جسٹس شمیم اختر صدرنشین ایس سی زمرہ بندی کمیشن، پرنسپل سکریٹری سریدھر، لاء سکریٹری تروپتی اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔ کابینی سب کمیٹی نے ایس سی زمرہ بندی پر عمل آوری سے متعلق جی او کو منظوری دی جسے کل جاری کرتے ہوئے پہلی کاپی چیف منسٹر ریونت ریڈی کے حوالے کی جائے گی۔ حکومت نے ایس سی زمرہ بندی کے تحت دلتوں کے ذیلی طبقات کو تین زمروں میں تقسیم کرتے ہوئے ان کیلئے تحفظات کا تعین کیا ہے۔ جسٹس شمیم اختر کمیشن کی سفارشات کے مطابق حکومت نے زمرہ بندی کو منظوری دی ہے۔ تلنگانہ ملک کی پہلی ریاست بن جائے گی جو سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق ایس سی زمرہ بندی پر عمل کرے گی۔ کابینی سب کمیٹی نے جسٹس شمیم اختر کمیشن کی سفارشات کا جائزہ لیا اور جی او کو منظوری دی۔ ایس سی طبقہ کو حاصل 15 فیصد تحفظات کو ذیلی زمروں
میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ I کے تحت 15 ذیلی طبقات کو شامل کیا گیا جبکہ گروپ II میں 18 اور گروپ III میں 26 ذیلی طبقات کو شامل کرتے ہوئے تحفظات قائم کئے گئے۔ حکومت نے اکٹوبر 2024 میں شمیم اختر کمیشن قائم کیا تھا جس نے سپریم کورٹ کے احکامات کا جائزہ لیا۔ کمیشن نے 8600 نمائندگیاں وصول کی تھی۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ریونت ریڈی کی زیر قیادت کانگریس حکومت ایس سی طبقہ کے دیرینہ مطالبہ کی تکمیل کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ1999 سے ہر اسمبلی اجلاس میں اس مسئلہ پر بحث کی گئی لیکن کوئی حل تلاش نہیں کیا گیا۔ کابینی سب کمیٹی نے ایس سی زمرہ کے تحت کریمی لیئر کو متعارف کرنے سے متعلق کمیشن کی سفارشات کو قبول نہیں کیا۔ ایس سی طبقہ کو موجودہ 15 فیصد تحفظات 2011 مردم شماری کے مطابق ہیں۔ کابینی سب کمیٹی کا کل 14 اپریل کو دوبارہ اجلاس ہوگا جس میں جی او جاری کیا جائے گا۔1