بارش کے مہلوکین کے ورثاء کو فی کس 5 لاکھ ایکس گریشیا ۔ وزیر اعظم سے دورہ تلنگانہ کی اپیل ۔ ریونت ریڈی کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد 2 ستمبر (سیاست نیوز) حکومت نے تلنگانہ ڈزاسٹر ریسپانس فورس کی تشکیل عمل میں لائی ہے تاکہ مستقبل میں ہنگامی حالات سے نمٹنے اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے محکمہ پولیس کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ پولیس کی 8 بٹالین کو NDRFکے طرز پر تربیت فراہم کرکے انہیں ہنگامی حالات کیلئے تیار کرنے اور TGDRF کے طور پر تشکیل دینے کے منصوبہ پر عمل کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے ریاست میں گذشتہ 48 گھنٹوں سے جاری بارشوں کی صورتحال پر جائزہ اجلاس منعقد کرکے حکومت کی جانب سے فوت ہونے والوں کے افراد خاندان کو فی کس 5لاکھ روپئے ایکس گریشیاء فراہم کرنے کا اعلان کیااور ضلع کھمم‘ بھدادری ‘ محبوب آباد اور سوریہ پیٹ کیلئے فوری 5 کروڑ روپئے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے ان اضلاع میں بارش کی تباہ کاریوں کی تمام رپورٹس تیار کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ اور انہیں مرکزی حکومت کور وانہ کرنے اقدامات کئے جائیں۔ ریونت ریڈی کے انٹگریٹڈ کمانڈ کنٹرول سنٹر میں جائزہ اجلاس میں وزراء مسٹر ڈی سریدھر بابو‘ مسٹر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کے علاوہ چیف سیکریٹری شانتی کماری ڈائرکٹر جنرل پولیس و دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے ۔چیف منسٹر نے آفات سماوی کے دوران مرنے والوں کے افراد خاندان کو ایکس گریشیاء کو 4لاکھ روپئے سے بڑھا کر 5 لاکھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہو ںنے بیل ‘ بھینس وغیرہ کے فوت ہونے پردیئے 30ہزار روپئے کے ایکس گریشیاء کو 50ہزا رکرنے کا اعلان کیا ۔ بھیڑ بکریوں پر 3 ہزار روپئے جو دیئے جاتے تھے اسے بڑھاکر 5ہزار روپئے جاری کرنے کی ہدایت دی۔چیف منسٹر نے زرعی نقصانات کا جائزہ لیتے ہوئے کسانوں کو فوری 10 ہزار روپئے کے اعتبار سے معاوضہ جاری کرنے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر کے جائزہ اجلاس میں عہدیداروں نے بتایا کہ تلنگانہ میں 1.5 لاکھ ہیکڑ زرعی اراضی زیر آب ہے ۔ چیف منسٹر نے 3ستمبر کو تعطیل کے سلسلہ میں اختیارات ضلع کلکٹر کے حوالہ کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ تعلیمی اداروں کو تعطیل کے سلسلہ میں ضلع کلکٹرس کو موسم کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے فیصلہ کرنے کا مجاز قرار دیا گیا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تمام متاثرہ اضلاع میں 24X7 کنٹرول روم قائم کرکے کال سنٹر کے طرز پر خدمات انجام دی جائیں ۔ چیف منسٹر نے اعلیٰ عہدیدارو ں کو ہدایت دی کہ وہ متاثرہ اضلاع میں غذائی اشیاء اور پینے کے صاف پانی کی کسی بھی طرح سے قلت پیدا ہونے نہ دینے کی ہدایت دی اور کہا کہ سرکاری ملازمین کو فیلڈ پر روانہ کرکے مسائل کو حل کرنے اقدامات کئے جائیں۔ چیف منسٹر نے دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں کسی بھی طرح کا کوئی حادثہ نہ ہونے پر اطمینان کا اظہار کرکے کہا کہ بلدیہ حیدرآباداور حیدرآباد میٹرو پولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے حدودمیں عملہ کی چوکسی اور متحرک رہنے کے سبب کوئی ناگہانی واقعہ پیش نہیں آیا لیکن محکمہ برقی بالخصوص ٹی جی ایس پی ڈی سی ایل کے عہدیدارو ںکو دونوں شہروں میں بلا وقفہ برقی سربراہی کو یقینی بنانے پر توجہ دینی چاہئے ۔چیف منسٹر نے تلنگانہ میں سیلاب کو قومی آفات سماوی کا درجہ دینے کی مرکز سے اپیل کرکے وزیر اعظم نریندر مودی سے خواہش کی کہ وہ تلنگانہ کا دورہ کرتے ہوئے بارش کی تباہ کاریوں سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لیں۔3