تلنگانہ میں کانگریس کی سونامی، 9 ڈسمبر کو عوامی حکومت کی تشکیل : ریونت ریڈی

,

   

ہم حکمراں نہیں خدمت گذار ہیں، کسی سے انتقامی رویہ نہیں رہے گا، تمام طبقات اور علاقوں کی یکساں ترقی، بی آر ایس کو 25 نشستوں کی پیش قیاسی
حیدرآباد 30 نومبر (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے دعویٰ کیاکہ 9 ڈسمبر کو تلنگانہ میں کانگریس حکومت کا قیام یقینی ہے اور ملک کے تمام اگزٹ پول کانگریس اقتدار کی پیش قیاسی کررہے ہیں۔ اُنھوں نے پارٹی کارکنوں سے کہاکہ نتائج کا 3 ڈسمبر تک انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ آج شام سے ہی ہر گاؤں و منڈل میں جشن منایا جاسکتا ہے۔ ریونت ریڈی نے رائے دہی کی تکمیل کے بعد کاماریڈی میں نظام آباد اربن امیدوار محمد علی شبیر کے ساتھ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ 9 ڈسمبر کو کانگریس کی 6 ضمانتوں پر عمل کے علاوہ تلنگانہ میں جمہوریت کا احیاء عمل میں آئے گا۔ سماج کے تمام طبقات اور تمام علاقوں کی یکساں ترقی کو یقینی بنایا جائے گا اور ہر شخص کو سماجی انصاف ملے گا۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ تلنگانہ سماج نے اقتدار حوالے کرکے کانگریس پر بھاری ذمہ داری عائد کی ہے اور یہاں سے کانگریس قائدین کے بیانات اور حکومت کے اقدامات دونوں پوری ذمہ داری کے ساتھ رہیں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ عوام کے فیصلے کے بعد وہ خود کو حکمران نہیں بلکہ خدمت گذار تصور کرتے ہیں اور تلنگانہ عوام نے 5 سال خدمت کا موقع دیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ انتخابات میں جیت اور ہار معمول کا عمل ہے اور کانگریس کامیابی پر غرور اور تکبر کی بجائے عوام کی خدمت کا عہد کرتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ انتخابی نتائج دراصل تلنگانہ کے عوام کے شعور کا ثبوت ہے۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ کے سی آر نے دولت اور اقتدار کے استعمال کے ذریعہ ہمیشہ کیلئے برسر اقتدار رہنے کا خواب دیکھا تھا لیکن عوامی فیصلے نے اُن کے خوابوں کو بکھیر دیا۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ تلنگانہ جدوجہد کے شہید سریکانت چاری نے 29 نومبر کو اقدام خودسوزی کیا تھا اور 3 ڈسمبر کو اُن کی موت واقع ہوئی اور اُسی دن تلنگانہ چناؤ کے نتائج کا اعلان ہوگا۔ 9 ڈسمبر کو تلنگانہ میں زمینداروں کی جگہ عوامی حکومت تشکیل پائے گی۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ جب اُنھوں نے 9 ڈسمبر کو حلف برداری کا اعلان کیا تو لوگ مذاق اُڑانے لگے۔ خود پارٹی کے بعض قائدین نے شبہات کا اظہار کیا لیکن مجھے تلنگانہ سماج کے شعور پر مکمل بھروسہ تھا۔ کانگریس کارکنوں نے نامساعد حالات میں انتہائی صبر کے ساتھ جدوجہد کی۔ ملک کے تمام اگزٹ پول کانگریس اقتدار کے حق میں ہیں۔ 30 لاکھ بیروزگار نوجوانوں نے علیحدہ ریاست کیلئے صبر آزما جدوجہد کی۔ 4 کروڑ تلنگانہ عوام نے سونیا گاندھی کو علیحدہ تلنگانہ بطور تحفہ پیش کیا ہے۔ سونیا گاندھی نے ناسازیٔ مزاج کے سبب 29 نومبر کو تلنگانہ عوام کے لئے ویڈیو پیام جاری کرتے ہوئے ایک موقع دینے کی اپیل کی تھی۔ اُنھوں نے کہاکہ کے سی آر نتائج سے واقف تھے لہذا اُنھوں نے میڈیا کا سامنا نہیں کیا اور کے ٹی آر کو آگے کردیا۔ ریونت ریڈی نے کے ٹی آر کی جانب سے تیسری مرتبہ اقتدار کے دعوے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اگزٹ پول کے باوجود بھی کے ٹی آر دھمکیاں دے رہے ہیں۔ کے سی آر اور اُن کے افراد خاندان نے عوام کو غلام سمجھ رکھا تھا اور اُن کے نزدیک عوام کی حیثیت جانوروں سے بدتر تھی۔ تلنگانہ عوام نے کے سی آر اور اُن کے خاندان کے خلاف فیصلہ سنایا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس حکومت عوام کے حق میں بہتر فیصلوں کے لئے اپوزیشن کو ساتھ لے کر کام کرے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ مخالفین کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی یا جذبہ نہیں رہے گا۔ اقتدار کے بیجا استعمال کا کوئی تصور نہیں ہے۔ ہم حکمراں نہیں بلکہ خدمت گذار کی طرح کام کریں گے۔ تلنگانہ کے اصل دشمن کے سی آر اور اُن کے 3 افراد خاندان ہیں باقی قائدین سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔ اُنھوں نے بی آر ایس قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ کے سی آر خاندان کے ساتھ مل کر کئے گئے مظالم پر عوام سے معذرت خواہی کرتے ہوئے عوامی دھارے میں شامل ہوجائیں۔ ایک سوال کے جواب میں ریونت ریڈی نے دعویٰ کیاکہ بی آر ایس کو 25 سے زیادہ نشستیں نہیں ملیں گی اور وہ اپنی بات پر قائم ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ نتائج کے بعد کے ٹی آر امریکہ منتقل ہوجائیں گے۔ تلنگانہ میں کانگریس کی سونامی کے لئے سونیا گاندھی، راہول گاندھی، پرینکا گاندھی اور ملکارجن کھرگے سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔