تلنگانہ میں 1+1 حکومت، آر چندر شیکھر ریڈی کا ریما رک

   

تلگو دیشم کے ضلعی صدور کا اجلاس، لوک سبھا کی انتخابی حکمت عملی کا جائزہ
حیدرآباد ۔ 6۔ فروری (سیاست نیوز) تلگو دیشم کے سینئر قائد آر چندر شیکھر ریڈی نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں 1 +1 حکومت کام کر رہی ہے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی بی جے پی کے اشارہ پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل فرنٹ کے قیام کے سلسلہ میں ایک طرف کے سی آر مرکزی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں تو دوسری طرف انہوں نے ممتا بنرجی کے خلاف مرکز کی کارروائیوں پر خاموشی اختیار کرلی۔ انہوں نے کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی خاموشی کی وضاحت کریں ۔ مرکزی بجٹ میں کسانوں کیلئے سالانہ 6000 روپئے کی امداد کو ناکافی قرار دیتے ہوئے چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ اگر مرکز حقیقی معنوں میں کسانوں کا ہمدرد ہے تو اسے زرعی پیداوار کیلئے اقل ترین امدادی قیمت کا اعلان کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے ساتھ مرکز کے رویہ کے خلاف تلگو دیشم نے نہ صرف احتجاج کیا بلکہ وہ ترنمول کانگریس کے ساتھ کھڑی رہی ۔ اسی دوران تلنگانہ کے 13 اضلاع سے تعلق رکھنے والے ضلعی صدور کا این ٹی آر ٹرسٹ بھون میں اجلاس منعقد ہوا۔ صدر تلنگانہ تلگو دیشم ایل رمنا نے صدارت کی اور مجوزہ لوک سبھا انتخابات کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ چندر شیکھر ریڈی نے بتایا کہ دوسرے مرحلہ میں باقی اضلاع کے ضلعی صدور کا اجلاس منعقد ہوگا ۔ ریاست کی تازہ ترین سیاسی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے لوک سبھا میں بہتر نتائج کیلئے پارٹی قائدین سے تجاویز حاصل کی گئیں۔ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی شکست اور اس کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی چناؤ میں نتائج توقع کے مطابق نہیں رہے۔ پارٹی کی رکنیت سازی کی میعاد مکمل ہوچکی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رکنیت کی تجدید کے سلسلہ میں مہم کا آغاز کیا جائے جسے انتخابات کے سلسلہ میں روک دیا گیا تھا ۔ تلنگانہ میں تلگو دیشم کے 8 لاکھ ارکان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پنچایت انتخابات میں تلگو دیشم کی تائید سے بڑی تعداد میں سرپنچ اور وارڈ ممبرس منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں مہا کوٹمی میں برقراری یا تنہا مقابلہ کے سلسلہ میں قائدین سے رائے حاصل کی جارہی ہے ۔