تلنگانہ میں 500 روپئے میں گیس سلینڈر اور 200 یونٹ مفت برقی کا وعدہ

,

   

ریاست میں کانگریس کا اقتدار میرا خواب ۔ تمام طبقات کی بھلائی کیلئے کام ہوگا ۔ کانگریس کی چھ ضمانتوں پر مشتمل تختی کی نقاب کشائی ۔ تکو گوڑہ میں جلسہ سے سونیا گاندھی کا خطاب

حیدرآباد۔/17 ستمبر، ( سیاست نیوز) کانگریس قائد سونیا گاندھی نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس حکومت ان کا خواب ہے اور وہ چاہتی ہیں کہ کانگریس حکومت کے ذریعہ تمام طبقات کی بھلائی کے کام انجام دیں۔ تکوگوڑہ میں کانگریس کے زبردست جلسہ عام سے سونیا گاندھی نے مختصر خطاب کیا۔ سونیا گاندھی نے تلنگانہ عوام کیلئے کانگریس کی جانب سے 6 ضمانتوں کی تفصیلات پر مشتمل تختی کی نقاب کشائی انجام دی اور مختصر خطاب کیا۔ سونیا گاندھی نے خواتین، غریبوں، نوجوانوں اور دیگر طبقات کیلئے کانگریس کی جانب سے برسراقتدار آنے کے بعد مختلف وعدوں پر عمل آوری کا بھروسہ دلایا اور کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کانگریس کا کارنامہ ہے۔ عوام کی خواہشات اور امنگوںکا احترام کرتے ہوئے ہم نے تلنگانہ تشکیل دیا۔ تلنگانہ کو ترقی دینا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ میرا خواب ہے کہ تلنگانہ میں کانگریس حکومت برسراقتدار آئے جو تمام طبقات کی بھلائی کیلئے کام کرے گی۔ انہوں نے سامعین سے سوال کیا کہ کیا آپ تمام میری تائید کررہے ہیں؟ جس پر لاکھوں عوام نے نعرے لگاتے ہوئے تائید کا اظہار کیا۔ سونیاگاندھی نے ’ جئے ہند‘ اور ’ جئے تلنگانہ‘ کے نعرہ پر اپنی تقریر ختم کی۔ ناسازی مزاج کے سبب سونیا گاندھی تقریر کے فوری بعد جلسہ گاہ سے روانہ ہوگئیں۔ رکن پارلیمنٹ اتم کمار ریڈی نے سونیا گاندھی کی تقریر کا تلگو میں ترجمہ کیا۔ صدر کانگریس ملکارجن کھرگے نے نریندر مودی اور کے سی آر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دونوں کے درمیان خفیہ مفاہمت ہوچکی ہے اور بظاہر ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے ذریعہ عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ 17 ستمبر تلنگانہ اور مراہٹھواڑہ کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔ ملک کو آزادی 15 اگسٹ 1947 کو حاصل ہوئی جبکہ تلنگانہ اور مراہٹھواڑہ 17 ستمبر 1948 کو 13 ماہ بعد آزاد ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو نے غریبوں کو روزگار کیلئے کئی صنعتیں قائم کیں اور آج بھی ادارے قائم ہیں۔ ملکارجن کھرگے نے کسانوں کے حق میں کانگریس کے وعدوں کا ذکر کیا اور کہا کہ سونیا گاندھی جو وعدہ کرتی ہیں اس پر بہر صورت عمل کرتی ہیں۔ سونیا گاندھی کی قیادت میں یو پی اے حکومت نے فوڈ سیکوریٹی اور دیگر اسکیمات غریبوں کیلئے متعارف کی تھی۔ سونیا گاندھی نے عوام سے علحدہ تلنگانہ ریاست کا وعدہ پورا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کانگریس کا کارنامہ ہے لیکن بعض دوسرے لوگ سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کانگریس نے ہمیشہ غریبوں، درج فہرست اقوام و قبائیل ، کسانوں اور غریبوں کی بھلائی کیلئے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ووٹ حاصل کرنے کیلئے تلنگانہ تشکیل نہیں دیا بلکہ عوام کے دکھ درد کو سمجھنے کے بعد نئی ریاست تشکیل دی گئی۔ معاشی طور پر مستحکم تلنگانہ کو کے سی آر نے معاشی بحران کی ریاست میں تبدیل کردیا ہے۔ تلنگانہ ریاست 3 لاکھ 67 ہزار کروڑ کی مقروض ہوچکی ہے اور ریاست دیوالیہ کا شکار ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی، ایس ٹی طبقات کو اراضیات کی فراہمی اور آبادی کے حساب سے بجٹ کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور کے سی آر دونوں اپنے قریبی صنعتوں گھرانوں کو فائدہ پہنچارہے ہیں۔ یہ دونوں اندر سے ایک ہیں اور باہر سے الگ دکھائی دے رہے ہیں۔ بی آر ایس کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ دونوں ہر موڑ پر ایک دوسرے کی مدد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 40 ہزار کروڑ لوٹ کر کئی افراد ملک سے فرار ہوچکے ہیں اور مرکزی حکومت ان کی پشت پناہی کررہی ہے۔ کھرگے نے کہا کہ نریندر مودی اور کے سی آر ووٹ حاصل کرنے کیلئے جھوٹ کا سہارا لے کر عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ صدر کانگریس نے عوام سے عہد لیا کہ آئندہ انتخابات میں کانگریس کو برسراقتدار لائیں گے۔ جلسہ عام سے راجستھان اور ہماچل پردیش کے چیف منسٹرس نے بھی خطاب کیا۔ صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی، رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور دیگر قائدین نے بھی مخاطب کیا۔ ورکنگ کمیٹی اجلاس میں شریک کانگریس کے تمام قومی قائدین اسٹیج پر موجود تھے اور یہ تمام بس کے ذریعہ حیدرآباد سے تکوگوڑہ پہنچے۔ راستہ میں جگہ جگہ ان کا استقبال کیا گیا۔