قومی سطح پر مردم شماری ضروری، نریندر مودی مردم شماری سے خوفزدہ کیوں؟ حیدرآباد میں راہول گاندھی کا خطاب
چیف منسٹر ریونت ریڈی قابل مبارکباد، پارٹی قائدین اور سیول سوسائٹی کا اجلاس، دلتوں اور اقلیتوں کو مساوی حقوق کی ترجمانی
حیدرآباد۔/5 نومبر، ( سیاست نیوز) کانگریس قائد راہول گاندھی نے تلنگانہ میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کو ملک کیلئے رول ماڈل قرار دیا اور کہا کہ سماج میں عدم مساوات کے خاتمہ اور یکساں ترقی کے مواقع کے ساتھ حکمرانی کی راہ میں یہ اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ راہول گاندھی آج بوئن پلی کے گاندھی آئیڈیالوجیکل سنٹر میں تلنگانہ کی مردم شماری پر پارٹی قائدین اور سیول سوسائٹی سے خطاب کررہے تھے۔ ریاست میں مردم شماری کے آغاز سے ایک دن قبل راہول گاندھی بطور خاص اس پروگرام میں شرکت کیلئے پہنچے۔ ملک میں عدم مساوات کو سماج کا ایک سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ وہ ملک بھر میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کے ذریعہ عدم مساوات کے خاتمہ اور تمام طبقات کو ترقی اور خوشحالی کے یکساں مواقع فراہم کرنے کا تہیہ کرچکے ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ملک میں کوئی بھی شعبہ ایسا نہیں جہاں دلت، آدی واسی، او بی سی اور خواتین کو مناسب نمائندگی حاصل ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ عدلیہ میں پسماندہ طبقات کی نمائندگی کیا ہے۔ انہوں نے مردم شماری کی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ایسے افراد جو عدم مساوات کی سچائی کو باہر آنے سے روکنا چاہتے ہیں وہ مخالفت کررہے ہیں جن کو عدم مساوات سے فائدہ ہے وہ مردم شماری کے خلاف ہیں۔ راہول گاندھی نے حیرت کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج تک سماج میں عدم مساوات کی کھل کر مخالفت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ کمپنیوں میں دلتوں اور او بی سی کی نمائندگی نہیں کے برابر ہے۔ عدلیہ میں او بی سی کی کیا نمائندگی ہے اور ملک میں قومی چینلس کے اینکرس میں آدی واسی کتنے ہیں؟۔ وزیر اعظم کو ان سوالات سے کیوں ڈر لگتا ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ میں اعلان کیا ہے کہ قومی سطح پر ذات پات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی اور تحفظات کی 50 فیصد مصنوعی حد کو ختم کیا جائے گا۔ راہول گاندھی نے تلنگانہ میں مردم شماری کے آغاز پر چیف منسٹر ریونت ریڈی اور دیگر قائدین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ میرے نزدیک تلنگانہ قومی مردم شماری کیلئے رول ماڈل ہے اور اس خوبصورتی سے انجام دہی پر میں تلنگانہ کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ہمیں ایسی مردم شماری نہیں چاہیئے جو چند عہدیدار بیٹھ کر کریں۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے سوالات کا تعین بھی بیورو کریسی کی جانب سے نہ ہو، یہ عوام کی توہین کے مترادف ہوگا۔ عوام کو خود یہ فیصلہ کرنا چاہیئے کہ مردم شماری میں سوالات کیا ہوں گے۔ دلت، آدی واسی، او بی سی اور خواتین یہ طئے کریں کہ سوالات کیا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے ذریعہ ملک میں ترقی، خوشحالی اور حکمرانی کی نئی جہت کا تعین ہوگا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ یہ محض ذات پات پر مبنی مردم شماری نہیں بلکہ مستقبل کیلئے حکومت اور نظم و نسق کیلئے نئی راہوں کا تعین ہوگا۔ دنیا کے ماہرین معاشیات سے اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ایک مشہور ماہر معاشیات نے ان سے شکایت کی کہ دنیا میں سب سے زیادہ عدم مساوات ہندوستانی سماج میں ہے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ وہ عدم مساوات کے بارے میں دنیا بھر میں پائے جانے والے نظریہ کو ختم کرتے ہوئے تمام کیلئے یکساں مواقع فراہم کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس سماج میں ذات پات کا نظام رہے گا وہاں عدم مساوات کا ہونا یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں دلت کو آج بھی اچھوت سمجھا جاتا ہے اور یہ عدم مساوات کی انتہا ہے۔ دلتوں پر اس کا کیا اثر پڑے گا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی اس درجہ چھوت چھات کا رواج نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کے سماج میں عدم مساوات کو دنیا بھر میں بدترین کہا گیا ہے۔ کانگریس قائد نے کہا کہ اگر ہندوستان کو طاقتور، ترقی یافتہ اور خوشحال بنانا ہو تو ذات پات کے نظام کو ختم کرنا ہوگا۔ سیاستداں کے طور پر میں عوام کیلئے جوابدہ ہوں، میں دلت، آدی واسی، اقلیت، او بی سی اور خواتین سے ہرگز یہ جھوٹ نہیں کہہ سکتا کہ ملک میں تمام کیلئے یکساں مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ کی مردم شماری کو ملک کیلئے رول ماڈل قرار دیتے ہوئے کہاکہ مردم شماری میں بعض خامیاں ہوسکتی ہیں لیکن ہم انہیں دور کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ مردم شماری کے مسئلہ پر سیول سوسائٹی اور عوام کے درمیان باہمی مشاورت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیئے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ تلنگانہ حکومت نے مردم شماری کا تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ قومی سطح پر مردم شماری کے ذریعہ تمام طبقات کی حقیقی صورتحال اور عدم مساوات کو منظر عام پر لایا جاسکتا ہے۔ کس طبقہ کے افراد کی آبادی کتنی ہے ان میں کتنے غریب ہیں اس کا پتہ چلانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کسی مرض کا پتہ چلانے کیلئے ایکسرے کیا جاتا ہے اسی طرح سماج میں عدم مساوات کا پتہ چلانے کیلئے مردم شماری ایکسرے کی طرح ہے۔ وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے راہول گاندھی کی انگریزی تقریر کا تلگو میں ترجمہ کیا جس پر آخر میں راہول گاندھی نے بہترین ترجمہ کہتے ہوئے ستائش کی۔1