بنکاک، 10 ستمبر (یو این آئی) تھائی لینڈ کے سپریم کورٹ نے منگل کو ملک کے سب سے طاقتور اور متنازع سیاستدان تھاکسن شیناواترا کو ایک سال قید کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی 2023 کی قید ہسپتال میں غیر قانونی طور پر گزاری۔ شائع رپورٹ کے مطابق تھاکسن شیناواترا کا سیاسی خاندان گزشتہ دو دہائیوں سے تھائی لینڈ کی فوج نواز اور بادشاہت نواز اشرافیہ کا بڑا حریف رہا ہے ، جو ان کی عوامی مقبولیت پر مبنی سیاست کو روایتی سماجی نظام کے لیے خطرہ سمجھتی ہے ۔ اس سیاسی خاندان کو حالیہ برسوں میں متعدد قانونی اور سیاسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ، جس کا نقطہ عروج پچھلے ماہ ان کی بیٹی پیٹونگتارن شیناواترا کی وزارتِ عظمیٰ سے برطرفی تھی۔ مگر منگل کو سپریم کورٹ کا فیصلہ اس خاندان کے لیے سب سے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے ، کیونکہ ججوں نے 76 سالہ تھاکسن کو بنکاک ریمانڈ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا۔