جادھو کیس کی سماعت ، التواء کیلئے پاکستان کی درخواست مسترد

   

دی ہیگ ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے منگل کو کلبھوشن جادھو معاملہ میں پاکستان کی نئے ایڈہاک جج کو مقرر کئے جانے کی درخواست مسترد کردی۔ یاد رہیکہ دی ہیگ میں آئی سی جے ہیڈکوارٹرس میں پیر کے روز جادھو معاملہ کی چار روزہ سماعت کا آغاز ہوا جبکہ اس دوران جموں و کشمیر کے پلوامہ ڈسٹرکٹ میں پاکستان کی دہشت گرد تنظیم جیش محمد کی جانب سے کئے گئے دہشت گردانہ حملہ میں سی آر پی ایف کے 40 جوانوں کی موت کے بعد ہندوپاک کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ پاکستان آج اپنا کیس پیش کرنے والا تھا تاہم اس نے جج سے درخواست کی کہ ایڈہاک جج کا مزاج خراب ہونے کی وجہ سے سماعت کو ملتوی کردیا جائے تاہم پاکستان کی یہ درخواست مسترد کردی گئی۔ اٹارنی جنرل انور منصور خان جو پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں، نے سماعت کے آغاز پر کہا کہ ہم اپنے اس حق کا استعمال کررہے ہیں جو ہمیں تفویض کیا گیا ہے اور ایڈہاک جج کی تقرری کا مطالبہ کررہے ہیں چونکہ ہمارے ایڈہاک جج تصدق حسین جیلانی کے قلب پر سماعت سے قبل حملہ ہوا تھا اور ان کی طبعیت انتہائی ناساز ہے لہٰذا آرٹیکل 35-5 کے تحت دوسرے ایڈہاک جج کی تقرری کو یقینی بنایا جائے اور انہیں اتنا وقت فراہم کیا جائے کہ وہ اس کیس کی اچھی طرح اسٹڈی کرلیں تاہم آئی سی جے نے پاکستان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ایڈہاک جج کے بغیر عدالتی کارروائی چلانے کی ہدایت کی۔