جانوروں کی منتقلی میں غیر سماجی عناصر سے مسائل

   

کارروائی کرنے ضلع انتظامیہ سے کاماریڈی کے مسلمانوں کی خواہش ، امن کمیٹی کا اجلاس

کاماریڈی :عیدالاضحی کے پرُ امن انعقاد عمل میں لانے کیلئے امن کمیٹی کا ایک اجلاس اڈیشنل کلکٹر وینکٹ مادھو رائو کی قیادت میں کلکٹریٹ میں منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں ڈی ایس پی شوبھا ناتھم کاماریڈی ، ششاک ریڈی ، جئے پال ریڈی ، بانسواڑہ آرڈی او ز سینو ، کاماریڈی راجہ گوڑ، بانسواڑہ ڈسٹرکٹ اینمل ہسبنڈری کے آفیسر جگناتھم چاری ، جمعیت العلماء کے جنرل سکریٹری سید عظمت علی ، مسجد کمیٹی صدور محمد جاویدعلی ، سید انور احمد ، رکن بلدیہ محمد سلیم ، مقصود ایڈوکیٹ ، مولانا شیخ حسین، میر فاروق علی کے علاوہ پولیس ، ریونیو کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر جمعیت العلماء کے سکریٹری سید عظمت علی ، مسجد محمود اشرف کے متولی محمد جاوید علی ، مقصود ایڈوکیٹ نے اڈیشنل کلکٹر کو واقف کراتے ہوئے بتایا کہ جانوروں کی منتقلی کے دوران غیر سماجی عناصر کی جانب سے مسائل پیدا کئے جارہے ہیں اور 14 سال عمر کے ہی جانوروں کے ذبح کو لیکر ہراساں کرنا سراسر غلط ہے ۔ 14 سال کا جانور کسی بھی کام کا نہیں رہتا ہے اور مسلمان گائوکشی کے خلاف ہے اور کوئی بھی گائو کشی نہیں کررہی ہے لہذا اس بات کا جائزہ لیں ۔ عام طور پر گاڑیوں میں جانور کی منتقلی کے دوران پولیس عہدیداروں کو گائے منتقل کرنے کی غلط رپورٹ دی جاتی ہے اس کا بھی جائزہ لیں ۔ جس پر پولیس عہدیداروں نے بھی کہا کہ غلط رپورٹ دینے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی اور گذشتہ سال یلاریڈی میں غلط رپورٹ دینے والوں کیخلاف کارروائی کی گئی تھی ۔ عیدالاضحی کے پرُ امن انعقاد پر ضلع انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن اقدامات کرنے کا ضلع انتظامیہ سے پوری کوشش کی جارہی ہے کہے کر اڈیشنل کلکٹر نے اجلاس کو واقف کروایا ۔
درخواستوں کی عاجلانہ یکسوئی کی جائے : کلکٹر
جگتیال :جگتیال ضلع کلکٹر جی روی نے کہا کہ عوام کی جانب سے داخل کی جانے والی عرضیوں کی یکسوئی میں تاخیر نہ کی جائے۔ضلع کلکٹر نے اپنے دفتر سے زوم ویب نار کے ذریعہ ضلع جگتیال کے تحصیلداروں اور آرڈی اوس کے ساتھ محکمہ روینیؤ کے مختلف امور سے متعلق اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا۔اس موقع پر ضلع کلکٹر نے مختلف مسائل کی یکسوئی کیلئے دفتر میں پیش کی جانے والی ہر عرضی کو بغور مطالعہ کے بعد اسکی یکسوئی کے اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔کلیان لکشمی /شادی مبارک سے متعلقہ درخواستوں کی ساتھ ساتھ ہی یکسوئی کی جاتی رہے۔