جاپان میں اقلیتی ’’عینو‘‘ فرقہ کے تحفظ کیلئے کابینہ میں بل

   

ٹوکیو ۔ 15 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) جاپان حکومت نے جمعہ کے روز ایک بل متعارف کرواتے ہوئے جاپانی نسل کے ’’عینو‘‘ اقلیتی فرقہ کو جاپان کا ہی شہری قرار دیتے ہوئے پہلی بار ایک ایسا کام کیا ہے جس سے عینو طبقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ برسوں سے اس اقلیتی فرقہ کے ساتھ متعصبانہ سلوک روا رکھا گیا تھا جو یقینی طور پر میانمار کیلئے بھی ایک سبق ہے جس نے روہنگیا مسلمانوں کو ملک کی شہریت سے محروم کرتے ہوئے انہیں بنگلہ دیشی شہری قرار دینے کی پوری کوشش کی ہے اور ان پر ظلم و جبر کے پہاڑ بھی توڑے جارہے ہیں۔ عینو فرقہ کے لوگ شمالی ہوکائیڈو میں رہتے ہیں اور انہیں کئی برسوں سے متعصبانہ سلوک کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن گذشتہ کچھ سالوں سے ان کے ساتھ روا رکھے گئے حکومت جاپان کے رویہ میں تبدیلی دیکھی جارہی ہے۔ دریں اثناء حکومت کے ایک اعلیٰ سطحی ترجمان یوشیہیدے سوگا نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہیکہ عینو فرقہ کے وقار اور عزت کو بھی قائم رکھا جائے۔ کچھ بھی ہو آخر وہ بھی انسان ہیں تاکہ ان کی آنے والی نسلوں کو یہ معلوم ہوسکے کہ جاپان میں بھی متعدد ذات پات، مذہب اور رنگ و نسل کے لوگ پرامن طور پر آباد ہیں۔