جمال خشوگی کے بیٹے کا والد کے قاتلوں کو معاف کرنے کا اعلان

,

   

ریاض ۔ 22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مقتول سعودی صحافی جمال خشوگی کے بیٹوں نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس معافی نامے کے بعد اس واردات میں ملوث افراد سزائے موت سے بچ سکتے ہیں۔ مقتول سعودی صحافی جمال خشوگی کے اہل خانہ نے آج جمعے کو اعلان کیا ہے کہ وہ ان پانچوں افراد کو معاف کر رہے ہیں، جو ان کے والد کے قتل میں ملوث تھے۔ خشوگی کے بیٹے صلاح نے ٹوئٹر پر لکھا، ”رمضان کے بابرکت مہینے میں ہمیں یاد ہے کہ خدا معاف کرنے اور صلح کرنے والے کو پسند کرتا ہے۔ اسی وجہ سے ہم جمال خشوگی کے بیٹے ان افراد کو معاف کرتے ہیں، جنہوں نے ہمارے والد کو قتل کیا تھا۔ اور ہم اس کا صلہ صرف خدا سے ہی چاہتے ہیں۔‘‘اس سے قبل صالح نے کہا تھا کہ اْنہیں سعودی نظامِ انصاف پر مکمل اعتماد ہے۔ وہ مخالفین پر والد کے قتل کا کیس خراب کرنے کے الزامات بھی عائد کر چکے تھے۔صالح خشوگی ان دنوں سعودی عرب میں ہی مقیم ہیں۔صحافی جمال خشوگی کو اکتوبر 2018 میں ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا جن کی باقیات آج تک نہیں مل سکی ہیں۔جمال خشوگی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں کالم لکھتے تھے اور وہ سعودی شاہی خاندان کے ناقد تھے۔واشنگٹن پوسٹ نے گزشتہ برس اپریل میں شائع ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ صالح خشوگی سمیت جمال خشوگی کے دیگر بچوں کو حکام کی جانب سے پرتعیش گھر کے علاوہ ماہانہ ہزاروں ڈالرز وظیفہ دیا جا رہا ہے۔تاہم صالح نے ان خبروں کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ ان کے اہلِ خانہ کے سعودی حکام کے ساتھ کوئی مالی معاملات نہیں۔تجزیہ کاروں کے خیال میں خشوگی کے اہل خانہ کی جانب سے اس معافی کے بعد ان پانچ بے نام مجرموں کی سزا ختم ہو سکتی ہے، جنہیں سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔