جموں وکشمیر میں کشیدگی ،پرسکون رہنے عوام کو مشورہ

,

   

سرینگر ۔26 فبروری۔( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان میں جیش محمد کے دہشت گرد کیمپ پر انڈین ایرفورس کے فضائی حملوں کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے ریاست کے عوام کو افواہوں پر توجہ نہ دیتے ہوئے پرسکون رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ پلوامہ میں 14 فبروری کے دہشت گرد حملوں میں سی آر پی ایف کے 40 جوانوں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کیلئے انڈین ایرفورس کی طرف سے آج کی گئی کارروائی کے بعد ہندوستان اور پاکستان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سرینگر کے علاوہ وادی کشمیر کے کئی اہم ٹاؤن میں عوام کو تازہ ترین واقعات کے موضوع پر بحث اور خیالات کا تبادلہ کرتا دیکھا گیا ۔ 80 سالہ عبدالغنی ڈار جو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان لڑی جانے والی تمام جنگیں دیکھ چکے ہیں کہا کہ ’’ہم اُمید کرتے ہیں کہ اس کا اب یہاں خاتمہ ہوجائے گا ۔ ایسے واقعات میں مزید کوئی شدت نہیں ہوگی ‘‘ ۔ تاہم مخاصمت میں اگر شدت پیدا ہوتی ہے تو صرف لائن آف کنٹرول کی دونوں جانب کے افراد ہی بری طرح شکار ہوں گے ‘‘ ۔ بشمول سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ کئی افراد نے سوشل میڈیا پر اظہار خیال کیا۔ نیوکلیئر طاقت کے حامل دونوں ملکوں کے درمیان باضابطہ اور مکمل تصادم چھڑجانے کے اندیشوں کاا ظہار کیا۔ ریاستی چیف سکریٹری بی آر سبرامنیم نے منگل کو عوام سے کہا کہ وہ کسی فکر و تشویش میں مبتلا ہوئے بغیر معمول کی سرگرمیاں جاری رکھیں۔