سخت سیکوریٹی انتظامات‘کانگریس کی برتری کے اشارے
سرینگر:جموں و کشمیر اور ہریانہ اسمبلی الیکشن کے ووٹوں کی گنتی منگل 8اکتوبر کو ہوگی۔ دونوں ریاستوں میںرائے شماری کے مراکز پر سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ہریانہ میں 90اور جموں وکشمیر میں بھی 90اسمبلی حلقہ جات ہیں ۔اگزٹ پولس میں دونوں ریاستوں میں کانگریس کی کامیابی کے امکانات کو اجاگر کیا گیا ہے اگرچہ اگزٹ پولس ہمیشہ درست نہیں ہوتے۔ بہرحال کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں میں زبردست جوش پایا جاتا ہے۔کشمیر میں ووٹوں کی گنتی کو لیکر عوام اور سیاسی جماعتوں میںزبردست تجسس دیکھا جارہا ہے جس کے پیش نظر منگل کے دن ووٹوں کی گنتی کے موقع پر تمام ضلع مستقروں پر سیکوریٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے ہیں۔ 5سال قبل دفعہ 370کی برخواستگی کے بعد مرکز کے زیرانتظام علاقہ کی 90رکنی اسمبلی کیلئے 3مرحلوں میں رائے دہی ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تمام 20گنتی مراکز پر 3گھیرے والی سیکوریٹی ہوگی۔ ہفتہ کے دن اگزٹ پول میں کہا گیا کہ نیشنل کانفرنس۔ کانگریس اتحاد کا موقف بہتر ہوگا۔علاقائی جماعت کو زیادہ نشستیں ملیں گی۔ بی جے پی کی کارکردگی تھوڑی بہتر ہوسکتی ہے۔ 2014ء میں اس نے 25 نشستیں جیتی تھیں جبکہ پی ڈی پی نے10سال قبل 28 نشستیں جیتی تھیں۔ اس بار کہا جارہا ہے کہ پی ڈی پی کو 10 سے بھی کم نشستیں ملیں گی۔ کشمیر کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر منگل کو 90 رکنی اسمبلی کے لیے ووٹوں کی گنتی کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، جس سے پانچ سال قبل آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پہلی منتخب حکومت کے لیے راہ ہموار کی گئی ہے۔جموں و کشمیر میں 2014 کے بعد پہلے اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں ہوئے جس کے پہلے مرحلے میں 24 سیٹوں پر 18 ستمبر کو پولنگ ہو ئی۔ دوسرے مرحلے کی پولنگ 25 ستمبر کو ہوئی جس میں 26 سیٹوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے جبکہ ماباقی40 نشستوں پر یکم اکتوبر کوووٹ ڈالے گئے۔عوام نے اس مرتبہ رائے دہی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ دوسری طرف ہریانہ میں ایک ہی مرحلہ میں 5اکتوبر کو ووٹنگ ہوئی اور ہریانہ میں بھی منگل کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔