لکھنؤ : جمہوریت میں ہر شخص کو عز ت سے جینے کا حق حاصل ہے ۔ سبھی کوبولنے تنظیم بنانے اور تجارت کرنے کا حق حاصل ہے لیکن موجودہ حالا ت میں جمہوریت ہی نہیں بلکہ ملک کی تہذیب وثقافت کو بھی خطرہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ’’ سوراج ابھیان ‘‘ کے قومی صدر اور معروف وکیل پرشانت بھوشن نے گنگا پرساد میموریل ہال میں منعقد جلسہ سے کیا ۔ سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ ہر آدمی کو بولنے تنظیم بنانے کا حق حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقوق آئین نے ہمیں دئے ہیں ۔ مسٹر بھوشن نے کہا کہ عدلیہ ، کنٹرولر آڈیٹر جنرل ، الیکشن کمیشن ، لوک پال ، سی بی آئی ا ور آزاد میڈیا یہ سبھی ہمارے آئین کے ذریعہ بنائے گئے ہیں کیونکہ ملک میں صرف جمہوریت ہی نہیں بلکہ عوامی جمہوریت قائم ہوسکے ۔
پرشانت بھوشن نے کہا کہ میڈیا اپنا کام ٹھیک طرح سے نہیں کررہا ہے ۔سچی باتوں سے ہمیں دوررکھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج میڈیا نفرت ، ہندو مسلم میں لڑائی اور سرکاری مشنری کا کام انجام دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ۲۴؍ فیصد بچے نقص غذا کھانے پر مجبو ر ہیں جبکہ تین لاکھ کسان پچھلے بیس سالوں میں خودکشی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب صرف پانچ سالو ں میں ایک بار ووٹ دینا نہیں ہے بلکہ لوگوں کی خواہش اور ان کی حصہ داری سے سرکار چلانا اور پالیسیاں بنانا بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ دولت مند امبانی او راڈانی ہے ملک کی ۶۰؍ فیصد دولت ان کے پاس ہے او ریہی لوگ میڈیا کو کنٹرول میں رکھے ہو ئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ نیرو مودی مودی جی کے ساتھ سیلفی لے کر بنکوں سے ۱۳؍ ہزار کروڑ روپے لے کر فرار ہوگیا اور مودی حکومت گذشتہ ایک سال سے صرف ڈھنڈورا ہی پیٹ رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میہول چوکسی جسے مودی جی اپنا بھائی کہتے تھے او روجئے مالیا دولت لوٹ کر فرار ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی اپنے دوست اڈانی کو ملک کے ۶؍ بڑے ایئر پورٹس کو تمام اصول و ضوابط کو بالا طاق رکھ کر ٹھیکہ دیدیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اصل سوال یہ ہے کہ آپ کے دوستوں کی جیبیں بھرتی جائیں اور عام آدمی کا روپیہ لوٹتا جائے کیا ایسے حالات میں جمہوریت باقی رہے گی ۔