تلنگانہ کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کی تشکیل زیر غور ۔ مسلم قائدین کو اعتماد میں لینے کی کوششیں
حیدرآباد /17 جولائی ( سیاست نیوز ) حکمران جماعت کانگریس نے اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب کیلئے عملاً تیاریوں کا آغاز کردیا ہے ۔ اس حلقہ میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا فیصلہ کن موقف ہے ۔ کانگریس مسلمانوں کی تائید حاصل کرنے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔ تلنگانہ کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کے ریاستی صدر کا عہدہ تقریباً 2 سال سے خالی ہے۔ تلنگانہ پردیش کمیٹی اقلیتی ڈپارٹمنٹ صدرنشین عہدے کے ساتھ ریاستی کمیٹی تشکیل دینے سرگرم مشاورت کر رہی ہے ۔ واضح رہے کہ اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز میں ایک لاکھ سے زیادہ مسلم ووٹ ہیں۔ جملہ ووٹوں میں مسلمانوں کے ووٹوں کا تناسب 33 فیصد ہے ۔ اسمبلی حلقہ کنٹونمنٹ کے ضمنی انتخاب میں کامیابی پانے والی کانگریس جوبلی ہلز ضمنی انتخاب کیلئے پرجوش ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اس حلقہ سے کانگریس کے امیدوار کی کامیابی کیلئے وقار کا مسئلہ بنالیا ہے ۔ پارٹی اجلاس میں انہوں نے پارٹی کے تمام قائدین کو صرف کامیابی کا نشانہ مختص کرکے کام کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ کانگریس تلنگانہ امور کی انچارج میناکشی نٹراجن نے شہر کے کانگریس قائدین کے اجلاس کے علاوہ دیگر اہم اجلاسوں میں اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب پر خصوصی توجہ کی ہدایت دی ہے ۔ جس کے بعد کانگریس مسلم ووٹرس کو راغب کرنے پارٹی کے اقلیتی ڈپارٹمنٹ صدر کے ساتھ کمیٹی کی تشکیل پر توجہ دے رہی ہے۔ کانگریس ذرائع سے پتہ چلا کہ اس کے دعویداروں میں آل انڈیا یوتھ کانگریس لیڈر پیر ارشاد احمد ناصر ، تلنگانہ پردیش کانگریس ترجمان سید نظام الدین صدرنشین گریٹر حیدرآباد کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ ارشد شیخ ، عثمان محمد خان اور محمد عرفان و دیگر شامل ہیں۔ ایک ہفتہ قبل صدر تلنگانہ پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے چند اہم مسلم قائدین فوری اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے صدر کو نامزد کرنے کا پارٹی قیادت پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں شکست سے دوچار کانگریس امیدوار محمد اظہر الدین نے اپنی ناکامی کیلئے مجلس کو ذمہ دار قرار دیا تھا ۔ جس کے تناظر میں کانگریس قیادت مسلم لیڈر شپ کو ساتھ لے کر کام کرنے خصوصی منصوبہ بندی سے کام کر رہی ہے ۔ حیدرآباد انچارج وزیر پونم پربھاکر کے علاوہ وزیر لیبر جی وینکٹ سوامی بھی حلقہ جوبلی ہلز پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ 2