کل 43اسمبلی حلقو ں میں ووٹنگ‘ آخری دن تمام جماعتوں کی بڑی ریالیاں
رانچی :جھارکھنڈاسمبلی الیکشن کے پہلے مرحلہ کی تشہری مہم کا آج شام اختتام عمل میں آیا۔پہلے مرحلہ کی 43 اسمبلی سیٹوں کے لیے 13 نومبر کو رائے دہی ہوگی۔ باقی 38 سیٹوں کیلئے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 20 نومبر کو ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) اور انڈیا اتحاد دونوں ہی ریاست میں فتح حاصل کرنے کے لیے بھر پور کوشش کررہے ہیں۔بی جے پی نے قبائلی آبادی کو راغب کیا جو ریاست کے 24 اضلاع میں 2.6 کروڑ ووٹروں میں سے 26 فیصد ہیں۔اس میں 1.31 کروڑ مرد ووٹر، 1.29 کروڑ خواتین ووٹر، 11.84 لاکھ پہلی بار ووٹ دینے والے اور 66.84 لاکھ نوجوان ووٹر شامل ہیں۔جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے مہم پیر کی شام کو ختم ہوگئی۔ 81 رکنی جھارکھنڈ اسمبلی کی 43 سیٹوں پر چہارشنبہ کو پولنگ ہوگی۔جھارکھنڈ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی نے مہم چلائی۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور کئی دیگر سینئر لیڈروں نے بھی پارٹی امیدواروں کے لیے بڑے پیمانے پر مہم میں حصہ لیا۔جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے لیڈر ہیمنت سورین، کانگریس لیڈر راہول گاندھی اور جے ایم ایم لیڈر کلپنا سورین نے بھی ریاست میں بڑے پیمانے پر مہم چلائی۔ راہول گاندھی نے دھنباد میں بڑی ریالی سے خطاب کیا۔ دیگر کانگریسی قائدین اور اتحادی لیڈروں نے بھی عوام کو راغب کرنے کی آخری لمحات تک کوشش کی ۔ پچھلے اسمبلی انتخابات میں، جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) 30 سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر اُبھری، جب کہ بی جے پی نے 25 سیٹیں حاصل کیں، اور کانگریس نے 16 سیٹیں جیتیں۔ جھارکھنڈ وکاس مورچہ (جے وی ایم) نے تین نشستیں حاصل کیں تھیں جبکہ آل جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین نے 2 نشستیں جیتیں۔جے ایم ایم نے کانگریس اور آر جے ڈی کی حمایت سے حکومت بنائی۔ انڈیااتحاد2024 کے اسمبلی انتخابات میں ہیمنت سورین کی زیرقیادت جے ایم ایم کے ساتھ دوبارہ 43 سیٹوں پر مقابلہ کر رہا ہے۔ کانگریس نے 30 حلقوں میں امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) چھ سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے جبکہ بائیں بازو کی پارٹیوں نے تین سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔10 نومبر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے الزام لگایا کہ کانگریس اور اس کے اتحادی سیاسی فائدے کے لیے ذیلی ذاتوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرکے او بی سی برادری کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ جھارکھنڈ کے بوکارو میں انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے نعرہ لگایا کہ ایک رہے تو محفوظ رہے۔ انہوں نے اس نعرہ کے ذریعہ پسماندہ ذاتوں سے متحد رہنے کی اپیل کی۔ مودی نے رانچی میں 3 کلومیٹر طویل روڈ شو کیا۔دو مرحلوں میں ہونے والی پولنگ میں تقریباً 2.6 کروڑ ووٹر اپنا ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔