نئی دہلی: ٹیکنالوجی کے دور میں سہولت کے ساتھ چیلنجز بھی بڑھے ہیں جن میں سب سے بڑا ایریل تھریٹ ہے۔ موجودہ دور میں ڈرون کے ذریعے حملوں کی تعداد میں اضافہ نظر آ رہا ہے اور چونکہ اب جی 20 سربراہی اجلاس جیسے بڑے واقعات ہو رہے ہیں، ہندوستان نے بھی فضائی خطرہ جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پوری تیاری کر لی ہے۔ خاص طور پر ہوائی اڈے کو محفوظ بنایا گیا ہے کیونکہ تمام مہمان بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتریں گے اور لینڈنگ سے قبل رن وے کے اپروچ ایریا کو مکمل طور پر محفوظ کرنا ضروری ہے کیونکہ لینڈنگ سے قبل طیارے کی اونچائی اس جگہ پر سب سے کم ہوتی ہے۔
اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج نے فضائی دفاع کے لیے گاڑیوں میں نصب اینٹی ڈرون سسٹم اور لیزر ڈیزلرز بھی تعینات کیے ہیں جو کسی بھی قسم کے ڈرون یا کم اڑنے والی چیز کو نرم اور سخت مار کر ناکارہ کر دیں گے۔ ایک سسٹم کے ذریعے چوبیس گھنٹے نگرانی کرنا ممکن نہیں، اس لیے دو سسٹم ایک ساتھ لگائے گئے ہیں جو چوبیس گھنٹے کام کر سکتے ہیں۔ اسی طرح کئی ہوٹلوں کی چھتوں پر بھی یہ سسٹم نصب کیے گئے ہیں جو 10 کلو میٹر کی رینج سے اپنے یا دشمن کے کسی بھی ڈرون کو ٹریک کر سکتے ہیں اور اسے 3 سے 5 کلومیٹر کے فاصلے پر سافٹ کِل کے نیچے آسانی سے زمین پر لا سکتے ہیں۔