l 15افراد کی حالت نازک، بلند شعلوں سے پرندے جل گئے
l وزیراعظم مودی نے ایکس گریشیا کا فوری اعلان کردیا
جے پور: اجمیر ہائی وے پر جمعہ کی صبح ایک گیس ٹینکر کے متعدد گاڑیوں سے ٹکرانے کے بعد زبردست آگ بھڑک اٹھنے کے بعد کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے اور 15 دیگر کی حالت نازک ہے۔ ایل پی جی سے بھرے ٹینکر میں دھماکے کے باعث 34 مسافروں کو لے جانے والی سلیپر بس میں بھی آگ لگ گئی۔ اس حادثے میں 20 افراد جھلس گئے، جبکہ 14 مسافر اور بس کا ڈرائیور اور کنڈکٹر لاپتہ ہیں۔حادثے سے شاہراہ کا 300 میٹر کا حصہ متاثر ہوا، جس کے شعلے تقریباً ایک کلومیٹر دور سے دکھائی دے رہے تھے۔ گھنے سیاہ دھوئیں نے علاقہ کو لپیٹ میں لے رکھا تھا، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطار میں کھڑے ہونے کی وجہ سے ٹریفک نظام درہم برہم ہو گیاآگ لگنے سے کئی گاڑیاں بھی جل کر خاکستر ہوگئیں جس کے بعد پولیس اور
انتظامیہ نے جائے حادثہ پر بڑے پیمانے پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کردیا۔ایل پی جی ٹینکر اجمیر سے جے پور کی طرف آرہا تھا۔ٹینکر بھنکروٹا میں واقع ڈی پی ایس اسکول کے قریب یو ٹرن لے رہا تھا۔جے پور کی طرف سے آنے والے ایک ٹرک نے ٹینکر کی نوزل کو زور سے ٹکر مار دی۔تصادم کے باعث ٹینکر سے تقریباً 18 ٹن گیس لیک ہوئی اور ہوا میں پھیل گئی جس سے 200 میٹر کا گیس چیمبر بن گیا۔چند سیکنڈ بعد ٹینکر میں زور دار دھماکہ ہوا جس سے قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ گیل انڈیا کے ڈی جی ایم نے کہا کہ حادثے کے قریب واقع خام تیل کی پائپ لائن محفوظ ہے جس کی وجہ سے مزید بڑے نقصان سے بچا جا سکتا
ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کو راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما سے بات کی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے حادثے میں جانی نقصان پر 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا کااعلان کیا ۔ وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے مرنے والوں کے لواحقین کیلئے 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپئے دیے جارہے ہیں۔
بس کو صبح 6:30 بجے جے پور پہنچنا تھا، لیکن 5:45 پر اسے حادثہ پیش آیا۔ بس میں 34 مسافر سوار تھے جن میں سے ایک اجمیر کے لئے سوار ہو گیا تھا۔ اچانک آگ لگنے سے بس کا مین گیٹ بند ہوگیا جس کے باعث مسافروں کو باہر نکلنے میں تاخیر ہوئی۔
حادثے میں سب سے پہلے بس ڈرائیور زخمی ہوا۔ جائے حادثہ سے 2-3 کلومیٹر کے دائرے میں کھڑی تمام گاڑیاں آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔ حادثے کے بعد تقریباً ایک گھنٹے تک دھماکوں کی آوازیں آتی رہیں۔گیس کے تیزی سے پھیلنے سے صورتحال خوفناک ہوگئی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ دھماکے کے بعد چاروں طرف افراتفری مچ گئی۔ لوگ ادھر ادھر بھاگتے ہوئے اپنے جلتے ہوئے کپڑے اتارنے کی کوشش کر رہے تھے۔موہن لال نامی ایک عینی شاہد نے بتایا کہ بچاؤ کے کام کے دوران بھی کئی لوگ گیس کے اثر سے بے ہوش ہوگئے۔ حادثے کے 400 میٹر کے دائرے میں سینکڑوں پرندے جلے ہوئے پائے گئے اور سڑک کے کنارے کھڑی 25 سے زائد گاڑیاں بھی جل کر راکھ ہوگئیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں اور کافی کوشش کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔ راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔ زخمیوں کو ایس ایم ایس ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے۔ حادثے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ٹیم تشکیل دی ہے۔