حیدرآباد ۔ 11 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : تلنگانہ آٹو ڈرائیورس جائنٹ ایکشن کمیٹی نے 17 جنوری سے غیر معینہ آٹو بند کا اعلان کیا ہے ۔ جائنٹ ایکشن کمیٹی کے دو اہم مطالبات ہیں پہلے مطالبہ میں حیدرآباد سٹی پولیس کی جانب سے My Auto is Safe پراجکٹ منصوبہ کو اس وقت تک ملتوی رکھنا ہے جب تک کہ موجودہ آٹو کرایوں میں اضافہ نہ کیا جائے کیوں کہ پڑوسی ریاستوں میں بہ نسبت تلنگانہ کے کرائے زیادہ مقرر کئے گئے ہیں ۔ دوسرا مطالبہ خانگی فینانسرز کی جانب سے ان کے اصلی سرٹیفیکٹس کو غیر قانونی طریقہ سے اپنے قبضہ میں رکھے گئے اسنادات کو واپس کرنا ہے ۔ تیسرا مطالبہ حکومت خانگی فینانسرس کو ضروری ہدایات جاری کرے تاکہ وہ غیر ضروری ہراسانی کا تدارک ہو ۔ TADJAC کنوینر محمد امان اللہ خاں نے الزام لگایا کہ سٹی پولیس نے مذکورہ پراجکٹ کی عمل آوری کے لیے یکطرفہ فیصلہ لیا ہے ۔ سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار نے اس پراجکٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ شکایات عام ہیں کہ آٹو ڈرائیورس مقررہ کرایہ سے زیادہ چارجس وصول کرتے ہیں اور ان پر زور دیا کہ وہ صرف میٹرس کے حساب سے ہی کرایہ وصول کریں۔ مسٹر خان نے افسوس کا اظہار کیا کہ گذشتہ پانچ سال سے آٹو کے کرایوں کی شرح میں کوئی بھی اضافہ نہیں کیا گیا اور ڈرائیورس موجودہ کم از کم بیس روپئے اور گیارہ روپئے فی کلومیٹر کی شرح سے مسافرین کو پہچانا ناممکن ہے ۔ انہوں نے دونوں شہروں کے آٹو ڈرائیورس سے اپیل کی ہے کہ 17 جنوری سے شروع ہونے والی غیر معینہ آٹو بند میں حصہ لے کر اس کو کامیاب بنائیں ۔۔