حبیب نگر میں بونال فلیکسی کو غلطی سے نکالنے کی کوشش پر کشیدگی

,

   

حالت نشہ میں نادانستہ حرکت کوفرقہ وارانہ دینے بی جے پی کارکنوں کی مداخلت ‘ پولیس پر مبینہ حملہ ‘ 20 کے خلاف مقدمہ
حیدرآباد ۔ /21 جولائی (سیاست نیوز) حبیب نگر کے علاقہ ملے پلی چوراہے پر آج اُس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک شخص نے بونال تہوار کے موقع پر نصب کئے گئے فلیکسی بیانر کو نقصان پہونچایا ۔ اس واقعہ کے بعد مقامی بی جے پی کارکنوں نے اُس شخص کو پکڑ کر شدید زدوکوب کیا ۔ ذرائع کے مطابق معین آباد کا متوطن 22 سالہ ندیم عرف ایان جو امیرحسین کا بیٹا ہے آج دوپہر منگل ہاٹ علاقہ میں مقیم رشتہ داروں سے ملاقات کرنے کیلئے آیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص نے شراب نوشی کے بعد ملے پلی چوراہے پر نصب کئے ہوئے ایک فلیکسی بیانر کو نکال کر اسے نقصان پہونچایا ۔ اس حرکت کو دیکھ کر وہاں کے مقامی افراد بشمول بی جے پی کارکنوں نے ندیم کا تعاقب کیا اور بعد ازاں اسے شدید زدوکوب کیا ۔ اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی پوری کوشش کرتے ہوئے بی جے پی کارکنوں نے سڑک پر احتجاج کیا اور اشتعال انگیز نعرے بازی کی ۔ اسی دوران حبیب نگر پولیس کی ایک ٹیم بھی وہاں پہونچ گئی اور ندیم کو احتجاجیوں کے چنگل سے بچالیا اور اس دوران مذکورہ نوجوان نے خود کو بلیڈ سے زخمی کرلیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ جس فلیکس بیانر کو نقصان پہونچایا گیا اُس پر مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی کشن ریڈی اور دیگر سیاسی قائدین کی تصاویر موجود تھیں ۔ حبیب نگر پولیس نے تقریبا 20 حملہ آور وں کے خلاف اس ضمن میں تعزیرات ہند 153A اور 295A (دو فرقوں کے درمیان نفرت پھیلانے) کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا ۔ پولس ذرائع کے مطابق چند شرپسندوں کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی گئی ۔