حج 2020ء کی منسوخی کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا

   

سعودی حکومت کے موقف کا انتظار، صدرنشین تلنگانہ حج کمیٹی کی پریس کانفرنس

حیدرآباد۔ 25 مارچ (سیاست نیوز) حج 2020ء کے بارے میں سوشل میڈیا میں وائرل ہورہی خبریں بے بنیاد ہیں اور حکومت سعودی عرب یا ہندوستانی سفارتخانے کی جانب سے اس بارے میں ابھی تک کوئی صراحت نہیں کی گئی۔ صدرنشین تلنگانہ حج کمیٹی مسیح اللہ خان نے آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا میں حج کی منسوخی سے متعلق اطلاعات میں کوئی سچائی نہیں ہے کیوں کہ سعودی حکام نے اس بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔ جو افراد بغیر تصدیق کے اس طرح کی خبریں پھیلارہے ہیں انہیں باز آجانا چاہئے ورنہ تلنگانہ حج کمیٹی قانونی کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حج کمیٹی آف انڈیا نے تمام منتخب عازمین کو دوسری قسط کی ادائیگی کے لیے 31 مارچ کی مہلت دی ہے۔ عازمین حج دوسری اور تیسری قسط ایک ساتھ جمع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خدا نخواستہ حج منسوخ ہوتا ہے تو عازمین کی رقم محفوظ ہے جو انہیں واپس کردی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں مسیح اللہ خان نے کہا کہ حکومت سعودی عرب نے خانگی ٹور آپریٹرس کو ہدایت دی ہے کہ وہ سعودی عرب میں ہوٹلوں کی بکنگ اور دیگر سرگرمیوں سے دور رہیں۔ حج کے انعقاد کے بارے میں قطعی فیصلے کے بعد یہ خدم اٹھائے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج کے انعقاد کی صورت میں کتنے عازمین کو اجازت رہے گی یا مکمل حج منسوخ ہوگا اس بارے میں صحیح صورتحال رمضان المبارک کے بعد ہی منظر عام پر آئے گی۔ حج کی منسوخی کی صورت میں موجودہ منتخب عازمین کے بارے میں حج کمیٹی آف انڈیا فیصلہ کرے گی۔ ا نہوں نے اضلاع کے حج سوسائٹیز سے اپیل کی کہ وہ تربیتی کلاسس کا اہتمام نہ کریں۔ سعودی عرب سے واضح موقف کے اعلان کے بعد ہی تربیتی کیمپس منعقد کیئے جائیں۔ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر مساجد یا فنکشن ہال میں عازمین کو جمع کرنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر لاک ڈائون کا حوالہ دیا اور کہا کہ عوام کو تحدیدات کی پابندی کرنی چاہئے۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ کرفیو کی خلاف ورزی نہ کریں۔ انہوں نے اہل خیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ اپنے محلے میں موجود غریب خاندانوں کی مدد کریں۔ دواخانوں اور سڑکوں پر این جی اوز کی جانب سے غذائی پیکیٹس کی تقسیم مستحسن اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائرس کے پھیلنے کو روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر ضروری ہیں۔