آئی ہرک کا تاریخ اسلام اجلاس۔پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی کا لکچر
حیدرآباد ۔5؍جون (پریس نوٹ)غزوئہ تبوک سے واپسی کے بعد پے در پے وفود کی آمد و رفت ہوئی جیساکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا کہ ’’ آپ دیکھیں گے کہ لوگ دین میں فوج در فوج داخل ہوتے ہیں‘‘۔ اطراف و اکناف سے لوگ آتے اور اسلام میں داخل ہوتے جاتے تھے اس بناء پر اس سال (9ھ) کو ’’سنۃ الوفود‘‘کا نام دیا گیا۔مسجد نبوی شریف میں ایک ستون ہے جسے ’’اسطوانۃ الوفود‘‘ کہتے ہیں گویا اکثر اوقات وفود سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اسی جگہ ملاقات فرمایا کرتے۔ارباب سیر بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عادت شریفہ یہ تھی کہ وفود کی آمد پر لباس ہائے فاخرہ زیب تن فرماتے اور صحابہ کرام کو بھی آراستہ و پیراستہ رہنے کا حکم فرماتے اور ان وفود کو اچھے گھروں اور مکانوں میں ٹھہراتے اور ان کی مہمان نوازی فرمایا کرتے اور ہر ایک کو ان کے حالت کے مطابق انعام و اکرام سے نوازتے۔ مدارج النبو ہ میں اولین وفود میں وفد اسد بن خزیمہ کا ذکر ملتا ہے ۔ وفد کے امیر حضرمی بن عامر نے کہا کہ ہم لوگ سخت تاریک شب اور سخت خشک سالی میں سفر کر کے آپ کے پاس آئے ہیں۔ انھیں لوگوں کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی کہ ’’ اے محبوبؐ! وہ تم پر احسان جتاتے ہیں کہ وہ مسلمان ہو گئے۔ آپ فرمائو کہ اپنے اسلام کا احسان مجھ پر نہ رکھو بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے تمھیں اسلام کی ہدایت کی اگر تو سچ ہو‘‘۔آج صبح ۱۰ بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی قدیم میںاسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے زیر اہتمام منعقدہ ’1478‘ ویں تاریخ اسلام اجلاس کے پہلے سیشن میں سیرت طیبہ کے تسلسل میں واقعات غزوئہ تبوک کے ضمن میں ان حقائق کا اظہار کیا گیا۔پروفسیر سید محمد حسیب الدین حمیدی جانشین شہزادئہ امام علی موسیٰ رضاؑڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ؒ نے نگرانی کی۔ بعدہٗ 12بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی مالاکنٹہ روڈ روبرو معظم جاہی مارکٹ میں منعقدہ دوسرے سیشن میں ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے تحت صحابی رسول اللہ حضرت مقداد بن عمرو ؓ کے احوال شریف پر مبنی حقائق بیان کئے گئے۔ قرا ء ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ،نعت شہنشاہ کونین ؐ سے اجلاس کا آغاز ہوا۔مولانامفتی سید محمد سیف الدین حسینی رضوی قادری حاکم حمیدی سجادہ نشین حضرت تاج العرفاءؒ نے حلقہ ذکر اللہ و ختم قادریہ پڑھایا۔ صاحبزادہ سید محمد علی موسیٰ رضا حمیدی نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں دعوت حق کے مرحلہ وار اور قوی اثرات پر موثر حقائق بیان کئے۔ پروفیسرسید محمد حسیب الدین حمیدی جائنٹ ڈائریکٹر آئی ہرک نے ایک آیت جلیلہ کا تفسیری، ایک حدیث شریف کا تشریحی اور ایک فقہی مسئلہ کا توضیحی مطالعاتی مواد پیش کیا۔بعدہٗ انھوں نے انگلش لکچر سیریز کے ضمن میں حیات طیبہؐ کے مقدس موضوع پراپنا ’1202‘ واں سلسلہ وار، پر مغز اور معلومات آفریں لکچر دیا۔بعدہٗ ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے تحت بتایا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے معرکہ بدر سے قبل صحابہ کرام سے مشاورت فرمائی تو اس وقت جن صحابہ کرام نے اظہار جانساری کی ان میں حضرت مقدادؓ کا نام نمایاں طور پر ملتا ہے۔ حضرت مقدادؓ نے نہایت والہانہ انداز سے فداکارانہ معروضات پیش کئے کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم! آپ کو اللہ تعالیٰ نے جو حکم دیا ہے بلا تامل اس پر عمل فرمائیے، ہم سب آپ کے ساتھ ہیں ۔ بخدا ہماری طرف سے ویسا نہ کیا جائے گا جیسا کہ حضرت موسیٰ ؑ کی قوم نے اُن سے کہا تھا۔ بلکہ ہم آپ ؐ کے ارشاد کی تعمیل کریں گے اگر آپ ہمیں برک الغماد کو لے چلیں گے تو ہم آپ کا ساتھ دیں گے اور آپ کی حفاظت کے لئے جانوں کی پرواہ نہ کریں گے۔ ذکر جہری اور دعاے سلامتی پر آئی ہرک کا’1478‘ واں تاریخ اسلام اجلاس اختتام پذیر ہوا۔الحاج محمد یوسف حمیدی نے ابتداء میں خیر مقدم کیا اور آخر میں شکریہ ادا کیا۔
