یروشلم: فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے پیر کے روز اس اعلان کے بعد کہ انھوں نے وزیر اعظم محمد اشتیہ کی حکومت کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے، اور انہیں نئی حکومت کے قیام تک اپنا کام کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، صدارتی مشیر محمود الھباش نے نئی فلسطینی حکومت کی تشکیل کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک اندرونی معاملہ جس کا بیرونی تحفظات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے پیر کو میڈیا سے بات چیت میں مزید کہا کہ فلسطینی سیاسی امور صرف لبریشن آرگنائزیشن کی ذمہ داری ہے۔تحریک کے بیانات کے حوالے سے جس میں نئے فیصلے پر تنقید کی گئی تھی، انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک حماس کا فلسطینی حکومت کی تشکیل میں کوئی کام نہیں۔ ان کا خیال تھا کہ حماس نے مستعفی ہونے والی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کیا اور اس لیے اسے اب برقرار رکھنے کی درخواست کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔یہ بات فلسطینی صدر محمود عباس کے وزیراعظم محمد اشتیہ کے استعفی کے بعد سامنے آئی ہے۔فلسطینی صدر نے استعفیٰ منظور کرتے ہوئے ایک فرمان بھی جاری کیا اور اپنے مستعفی وزراء کو نئی حکومت کے قیام تک عارضی طور پر حکومت کا کام چلانے کی ذمہ داری سونپی۔