حکومت احتجاجی ڈاکٹرس کے آگے جھکنے پرمجبور!

,

   

سنٹرل پروٹیکشن ایکٹ کیلئے کمیٹی بنانے پر رضامند
ہڑتالی ڈاکٹرس سے ڈیوٹی جوائن کرنے کی اپیل

نئی دہلی :کولکاتا میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت ریزی و قتل کیس کے خلاف مظاہرہ اور احتجاج کر رہے ڈاکٹروں کا ایک مطالبہ مرکزی حکومت نے قبول کر لیا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ سنٹرل پروٹیکشن ایکٹ کیلئے کمیٹی بنائیگی۔ مرکزی وزارت صحت نے ڈاکٹروں کو سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے سبھی مظاہرین ڈاکٹروں سے ڈیوٹی پر لوٹنے کی اپیل بھی کی ہے۔ حکومت کی اپیل پر ڈاکٹروں کی تنظیم ’فورڈا‘ نے کہا کہ نمائندوں سے بات کرنے کے بعد وہ کوئی فیصلہ لیں گے۔قابل ذکر ہے کہ کولکاتا ڈاکٹر عصمت دری و قتل کیس معاملہ پر فیڈریشن آف ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسو سی ایشن (فورڈا)، انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن (آئی ایم اے) اور دہلی کے سرکاری میڈیکل کالجوں و ہاسپٹلس کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسو سی ایشن کے نمائندوں نے نئی دہلی میں مرکزی وزارت برائے صحت و خاندانی فلاح کے افسروں سے ملاقات کر کے اپنے مطالبات ان کے سامنے رکھے تھے۔واضح رہے کہ کولکاتا کے آر جی کر ہاسپٹل میں پیش آئے بہیمانہ واقعہ نے پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد کئی ریاستوں میں سڑکوں پر ڈاکٹرس کا احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو ملا ہے۔ لوگوں میں زبردست غم و غصہ ہے اور متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کی جدوجہد جاری ہے۔ 9 اگست کواس خوفناک حادثہ کے بعد سے ملک کی کئی ریاستوں میں ڈاکٹرس کی جانب سے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ سرکاری اور پرائیویٹ ہاسپٹلس میں پی ڈی خدمات ٹھپ پڑی ہوئی ہیں جس سے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔