حکومت تلنگانہ کی طرز کارکردگی عالمی برادری پر عیاں

   

کورونا وائرس سے نمٹنے میں ناکافی اقدامات پر سفارتی مشن کے عہدیداران ششدر

حیدرآباد۔12جولائی (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کے کورونا وائرس سے نمٹنے کے طریقہ کار نے ریاستی حکومت کے طرز کارکرد گی کو عالمی برادری کے روبرو عیاں کردیا ہے ۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاستی حکومت میں شامل وزراء کی سرگرمیوں اور ان کی عصری تعلیم اور ترقیاتی منصوبوں سے دنیا کے کئی ممالک متاثر تھے اور ان کے انداز کارکردگی کو بے حد پسند کیا جاتا رہا ہے جس کے سبب ریاست تلنگانہ میں بیرونی راست سرمایہ کاری کی راہیں بھی ہموار ہوتی رہی ہیں ۔ ریاست تلنگانہ میں موجود بیرونی ممالک کے سفارتی دفاتر میں حکومت میں قابل افراد کی موجودگی اور ان کے انداز کی سراہنا کی جاتی تھی لیکن اب جبکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وباء کے سبب صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے ایسے میں ریاست تلنگانہ کی جانب سے اختیار کردہ بے اعتنائی اور لا تعلقی کے رویہ نے سفارتی مشن میں خدمات انجام دینے والے عملہ کو ششدر کردیا ہے اور کہا جار ہا ہے کہ وہ اب یہ کہنے لگے ہیں کہ ان کی آنکھوں پر ترقی کی پٹی باندھی گئی تھی اور شعبہ صحت کی موجودہ حالت کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ ریاست تلنگا نہ ہی نہیں بلکہ صرف شہر حیدرآباد میں حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات ناکافی تصور کئے جا رہے ہیں اور وہ لوگ جو ملک کی دیگر ریاستی حکومتوں میں حکومت تلنگانہ کو دور اندیش اور ترقی پسند تصور کرتے تھے وہ سفارتی عہدیدار بھی ان سے مایوس ہونے لگے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت اپنے عوام کے تحفظ میں ناکام نظر آرہی ہے۔ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر حیدرآباد میں خدمات انجام دینے والے سفارتی مشن میں موجود عملہ کی جانب سے ان حالات کا مختلف زاویوں سے تجزیہ کیا جا رہاہے اور اطلاعات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں کیونکہ ان سفارتی مشن میں خدمات انجام دینے والوں کی ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہوتا ہے کہ وہ اپنے ملک کے انتظامیہ کو زمینی حقائق سے واقف کروائیں ۔ واضح رہے کہ شہر حیدرآباد میں امریکہ ‘ ایران ‘ برطانیہ ‘ ترکی کے باضابطہ قونصل خانہ موجود ہیں۔ان قونصل خانوں کے علاوہ کئی بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے شہر حیدرآباد کے علاوہ اضلاع میں فلاحی سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں ۔ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ریاستی کابینہ میں شامل بعض متحرک وزراء کی جانب سے ریاست کی ترقی کے منصوبوں اور سرمایہ کاری کے حصول کے لئے تیار کئے جانے والے پراجکٹس نے قونصل خانوں میں خدمات انجام دینے والے عملہ اور سفارتی عملہ کو بے حد متاثر کیا تھا لیکن کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کے طریقۂ کار نے حکومت کی حقیقت اور متحرک وزراء کی کارکردگی کو آشکار کردیا ہے جو کہ بیرونی راست سرمایہ کاری میں قونصل خانو ںکی جانب سے فراہم کی جانے والی مدد پر اثر انداز ہونے کا خدشہ ہے۔