حکومت سماج کے تمام طبقات کی ترقی کے عہد کی پابند ‘ وعدوں کی تکمیل جاری

,

   

بی آر ایس دور میں ریاست پر 8 لاکھ کروڑ کا قرض لاد دیا گیا ۔ جوبلی ہلز میں انتخابی روڈ شو سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب

حیدرآباد۔ یکم ؍ نومبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہا کانگریس اقلیتوں کے بشمول سماج کے تمام طبقات کی ترقی و بہبود کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کررہی ہے۔ وعدے کے مطابق محمد اظہر الدین کو کابینہ میں شامل کیا ہے جس پر بی جے پی اور بی آر ایس اعتراض کرکے اس کی مخالفت کررہے ہیں تاہم کانگریس عوام سے تمام وعدوں کو پورا کررہی ہے۔ ریاست کے معاشی حالات کمزور ہونے کے باوجود ایک کے بعد دیگر وعدوں کو عملی جامہ پہنایا جارہا ہے۔ چیف منسٹر مسلسل دوسرے دن جوبلی ہلز کے بورہ بنڈہ میں کانگریس امیدوار نوین یادو کی انتخابی مہم میں کارنر میٹنگ سے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست میں بی آر ایس و بی جے پی میں خفیہ اتحاد ہے اور دونوں ریاست کی ترقی میں بڑی رکاوٹ بن رہے ہیں۔ 10 سال تک اقتدار پر رہنے والی بی آر ایس نے اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کو ترقی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے، اسی لئے عوام نے بی آر ایس کو فراموش کردیا ہے اور کار ہمیشہ کیلئے شیڈ کو پہنچ چکی ہے، اب اس کا باہر نکلنا ممکن نہیں ہے۔ اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے عوام میں آنجہانی ایم گوپی ناتھ کو مسلسل تین مرتبہ اسمبلی کیلئے منتخب کیا تھا لیکن وہ عوامی مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوگئے۔ ضمنی انتخابات میں کانگریس نے نوجوان قائد انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔ کانگریس کی کامیابی کے بعد وہ اس حلقہ کو مثالی حلقہ کے طور پر ترقی دیں گے۔ بی آر ایس کی جانب سے جذبات کی بنیاد پر انتخاب لڑا جارہا ہے۔ ریونت ریڈی نے یاد دلایا کہ کانگریس کے سینئر قائد پی جناردھن ریڈی کے دیہانت کے بعد کانگریس نے ان کے فرزند وشنووردھن ریڈی کو بلامقابلہ اسمبلی کیلئے منتخب کرنے کی مہم شروع کی، تلگودیشم سربراہ چندرا بابو نائیڈو نے اس سے اتفاق کیا۔ انہوں نے ضمنی انتخاب میں امیدوار کو انتخابی میدان میں نہیں اتارا۔ جب یہی تجویز بی آر ایس سربراہ کے سی آر کو پیش کی گئی تھی انہوں نے اتفاق نہیں کیا بلکہ اپنے امیدوار کو انتخابی میدان میں اتارا۔ اگر جب کے سی آر کانگریس کی اس تجویز کو قبول کرلیتے تو آج جوبلی ہلز میں ضمنی انتخاب نہیں ہوتا بلکہ آنجہانی رکن اسمبلی کی بیوہ بلامقابلہ منتخب ہو جاتیں۔ اس روایت کو توڑنے کا کے سی آر کو اعزاز ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں تلنگانہ 8 لاکھ کروڑ روپے کا مقروض ہوگیا ۔ باوجود اس کے کانگریس حکومت گزشتہ دو سال سے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کررہی ہے۔ 500 روپے میں گیس سلینڈر دیا جارہا ہے، 200 یونٹ تک مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے، خواتین کو بسوں میں مفت سفر کی سہولت فراہم کی گئی نئے راشن کارڈس جاری کئے گئے اور باریک چاول تقسیم کیا جارہا ہے۔ تعلیمی شعبہ میں اصلاحات لاکر غریب طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنے انٹیگریٹیڈ اسکولس قائم کئے جارہے ہیں۔ اندرون ایک سال 60 ہزار سے زائد سرکاری ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں۔ ریاست اور شہر کی ترقی کیلئے خصوصی منصوبہ بندی کرکے کام کیا جارہا ہے۔ جوبلی ہلز انتخابات سے قبل ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا گیا ۔ انتخابات میں کانگریس کی کامیابی یقینی ہے جس سے بی آر ایس اور بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور دونوں نے خفیہ اتحاد کرلیا ہے کانگریس کو شکست دینے ۔ لوک سبھا انتخابات میں بی آر ایس نے بی جے پی کے 8 ارکان پارلیمنٹ کو منتخب کرانے میں اہم رول ادا کیا ۔ اس کے بدلے بی جے پی جوبلی ہلز میں بی آر ایس کو کامیاب بنانے کمزور امیدوار کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ لہذا وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ بی آر ایس اور بی جے پی کو شکست دے کر کانگریس کو کامیاب بنائیں وہ اس حلقہ کے ترقی کی ذمہ داری خود قبول کریں گے۔ 2