حیدرآباد میں کورونا کے کیسوں میں اضافہ کا رجحان

   

Ferty9 Clinic

خواتین کے مقابلہ مرد زیادہ متاثر، آؤٹ ڈور سرگرمیاں اہم وجہ
حیدرآباد۔/31اکٹوبر، ( سیاست نیوز) حیدرآباد میں کورونا کے کیسس میں اضافہ درج کیا گیا ہے اور خواتین کے مقابلہ مرد زیادہ متاثر پائے گئے ہیں۔ ڈاکٹرس نے مرد حضرات کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آؤٹ ڈور سرگرمیوں کے بارے میں چوکس رہیں۔ سرکاری اور تجارتی اداروں کے مطابق زیادہ تر متاثرین وہ ہیں جنہوں نے کورونا ویکسین کی خوراک حاصل نہیں کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وائرس سے متاثر ہونے والوں میں 70 فیصد مرد پائے گئے ہیں۔ ڈاکٹر وائی سریدھر کریٹکل کیئر اسپیشلسٹ کے مطابق عام طور پر مَردوں میں کیسس میں اضافہ کا رجحان ہے لیکن ویکسین سے محروم افراد میں کیسس کی شرح زائد پائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسنیشن کے بغیر افراد کے مقابلہ میں نئے کیسس کی شرح کا تناسب 70:10 ہے۔ انہوں نے کہا کہ مَردوں میں عام طور پر انفیکشن کی شدت زیادہ رہتی ہے لہذا انہیں سخت چوکسی کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو مختلف عوارض کا شکار ہیں انہیں زیادہ چوکس رہنا چاہیئے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے ڈاکٹر کرن ماڈلا کے مطابق کیسس میں اضافہ کی مختلف وجوہات ہیں ان میں سے ایک وجہ اینٹی باڈیز کا اثر انداز ہونا ہے اور جسم میں قوت مدافعت کا کسی بھی وائرس کو قبول کرنے میں اہم رول ہوتا ہے۔ تلنگانہ پرائیویٹ ہاسپٹلس اینڈ نرسنگ ہومس اسوسی ایشن کے سربراہ ڈاکٹر کشن راؤ نے کہا کہ مرد حضرات خواتین سے زیادہ آؤٹ ڈور سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں اور عام طور پر یہ خیال پایا جاتا ہے کہ ویکسنیشن کے ذریعہ انفیکشن سے بچاؤ ممکن ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ویکسنیشن سے انسان موت سے بچ سکتا ہے۔ ڈاکٹرس نے ٹیکہ اندازی کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے ٹیکہ اندازی کے سلسلہ میں خصوصی مہم کا آغاز کیا ہے۔ر