حیدرآباد میں 1300 کروڑ روپئے جائیداد ٹیکس کی وصولی

   

حیدرآباد۔31مارچ(سیاست نیوز) مالی سال 2018-19کے دوران مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے 1300 کروڑ روپئے جائیداد ٹیکس کی وصولی کو ممکن بنایا ہے۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے 31مارچ کی رات دیر گئے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق یکم اپریل 2018 سے 31مارچ 2019کے دوران جی ایچ ایم سی نے بلدی حدود میں موجود مختلف علاقوں سے جملہ 1300 کروڑ روپئے جائیداد ٹیکس وصول کیا ہے۔کمشنر جی ایچ ایم سی دانا کشور نے مالیاتی سال 2018-19کے دوران 1500 کروڑ جائیداد ٹیکس کی وصولی کا نشانہ مقرر کیا تھا اور 1300 کروڑ کی وصولی میں کامیابی حاصل کی جا چکی ہے۔مالی سال کے دوران جائیداد ٹیکس کی وصولی کے سلسلہ میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے آن لائن وصولی کے علاوہ بل کلکٹرس‘ می سیوا اور ای سیوا کی خدمات حاصل کی۔ جی ایچ ایم سی نے ایک سال کے دوران وصول کئے گئے جائیداد ٹیکس پر اطمینان کا اظہار کیا اور عہدیداروں نے بتایا کہ آئندہ ایک ہفتہ میں جن لوگوں نے جائیداد ٹیکس ادا نہیں کیا ہے ان کے خلاف جی ایچ ایم سی کی جانب سے خصوصی مہم شروع کی جائے گی۔ بتایاجاتا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے جائیداد ٹیکس کی ادائیگی میں کسی قسم کی رعایت نہ دئیے جانے کے اعلان کے بعد جائیداد مالکین کی جانب سے جائیداد ٹیکس کی ادائیگی میں جرمانہ سے بچنے کیلئے رجحان تیز ہوا جس کے نتیجہ میں جی ایچ ایم سی کے مقرر کردہ نشانہ کے قریب پہنچنے میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔