حیڈرا اور موسی ریور فرنٹ پراجکٹ پر اسمبلی اجلاس کی طلبی کا امکان

   

چیف منسٹر کی وزراء سے مشاورت، کل جماعتی اجلاس طلب کرنے پر بھی غور
حیدرآباد 10 اکٹوبر (سیاست نیوز) حیڈرا کی سرگرمیوں کو اپوزیشن کے مسلسل نشانہ بنانے پر ریونت ریڈی حکومت نے عوام کے روبرو حقائق پیش کرنے اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس کے علاوہ حیڈرا اور موسی ریور فرنٹ پراجکٹ پر کل جماعتی اجلاس تجویز زیرغور ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ عرصہ میں ذخائر آب کے ایف ٹی ایل علاقے میں تعمیر کی گئی غیر قانونی عمارتوں کو حیڈرا سے منہدم کیا گیا۔ موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کے تحت موسیٰ ندی کے قریب بسنے والے خاندانوں کو منتقل کیا گیا اور مکانات منہدم کئے گئے۔ اپوزیشن بی آر ایس و بی جے پی نے حیڈرا اور موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کے خلاف مہم شروع کی ہے۔ سی پی آئی اور سی پی ایم و مجلس نے بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے اسمبلی کا مختصر اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ حیڈرا اور موسی ریور فرنٹ پر مباحث ہوسکیں۔ حکومت نے حال میں آرڈیننس کے ذریعہ جی ایچ ایم سی ترمیمی قانون کو منظوری دی اور حیڈرا کو اضافی اختیارات دیئے ۔ آؤٹر رنگ روڈ کے 51 مواضعات کو میونسپلٹیز میں ضم کرنے کا آرڈیننس جاری کیا گیا۔ حکومت چاہتی ہے کہ آرڈیننس کی جگہ اسمبلی میں بِل متعارف کرکے مباحث کی راہ ہموار کی جائے۔ اسمبلی کا مختصر اجلاس اکٹوبر کے اواخر یا نومبر کے پہلے ہفتے میں طلب کیا جائیگا۔ ریونت ریڈی نے کابینی رفقاء اور سینئر قائدین سے مشاورت کی جس میں اسمبلی اجلاس اتفاق رائے ہوا ۔ اپوزیشن کو ایوان میں مباحث کی اجازت دے کر حکومت احتجاج کو روکنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اپوزیشن نے کل جماعتی اجلاس کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ چیف منسٹر نے گزشتہ چند ماہ حیڈرا کی کارروائیوں کا جائزہ لیا اور کانگریس اعلیٰ کمان کو بھی رپورٹ پیش کرکے واضح کیا گیا کہ موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کا مقصد غریب خاندانوں کو بے گھر کرنا نہیں ہے۔ پراجکٹ کی مخالفت میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر نے دسہرہ کے بعد کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر نے ڈپٹی چیف منسٹر کو موسی ریور فرنٹ پراجکٹ پر سیاسی پارٹیوں اور اسٹیک ہولڈرس سے مشاورت کی ذمہ داری ہے تاکہ پراجکٹ پر اتفاق رائے پیدا ہو۔1