کمشنر حیڈرا اور تحصیلدار عدالت میں پیش ہوئے، کیا چارمینار اور ہائی کورٹ بھی منہدم کردیں گے، ججس کا عہدیداروں سے سوال
حیدرآباد ۔30۔ ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے امین پور میں حیڈرا کی انہدامی کارروائیوں پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کمشنر حیڈرا اے وی رنگناتھ سے تعطیلات کے ایام میں انہدامی کارروائی پر سوالات کئے ۔ ہائی کورٹ نے کمشنر حیڈرا اور امین پور کے تحصیلدار کو حاضر عدالت ہونے کی ہدایت دی تھی اور دونوں عہدیداروں نے آج ورچول موڈ میں عدالت کے روبرو پیش ہوتے ہوئے اپنا موقف پیش کیا۔ سماعت کے دوران ہفتہ اور اتوار کے ایام میں انہدامی کارروائیوں پر عدالت نے برہمی ظاہر کی اور سوال کیا کہ اتوار کے دن انہدام اور تعطیلات میں نوٹس جاری کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ عدالت نے کہا کہ تعطیلات میں نوٹس جاری کرتے ہوئے فوری انہدامی کارروائی انجام دینا قواعد کی خلاف ورزی ہے ۔ ہائی کورٹ نے حیڈرا کمشنر کو یاد دلایا کہ ہفتہ اور اتوار کے دنوں میں انہدامی کارروائی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ تحصیلدار سے سوال کیا گیا کہ آیا وہ اس قاعدہ سے واقف کیوں نہیں۔ کمشنر حیڈرا نے بتایا کہ تحصیلدار کی درخواست پر انہدامی کارروائی انجام دی گئی ۔ عدالت نے سوال کیا کہ کیا صرف تحصیلدار کی درخواست پر انہدامی کارروائی کی جاتی ہے یا پھر حقائق کا جائزہ لیا جاتا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ اگر تحصیلدار درخواست کرے تو کیا چارمینار اور ہائی کورٹ کو بھی منہدم کردیا جائے گا ۔ عدالت نے سوال کیا کہ جب عمارت خالی نہیں کی گئی تو ایسے میں اسے منہدم کرنے کی کیا عجلت تھی۔ ہائی کورٹ نے حیڈرا کے سربراہ کو انتباہ دیا اور کہا کہ قانون کے خلاف کارروائی نہ کریں اور کوئی بھی کارروائی سیاسی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے نہ ہوں۔ کمشنر حیڈرا سے سوال کیا گیا کہ ہائی کورٹ نے اتوار کے دن انہدام پر امتناع عائد کیا ہے ، کیا آپ واقف نہیں ؟ عدالت نے کہا کہ اس طرح کی کسی بھی غیر قانونی کارروائی کیلئے آپ ذمہ دار ہوں گے ۔ عدالت نے یہاں تک کہا کہ اگر حیڈرا غیر قانونی کارروائیوں کو ترک نہیں کرے گا تو ہائی کورٹ مستقل طورپر حکم التواء جاری کرسکتا ہے۔ سنگا ریڈی ضلع کے امین پور میں حیڈرا کی جانب سے انہدامی کارروائی کے متاثرین نے عدالت میں درخواست دائر کی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر یہ کارروائیاں جاری رہیں تو ہائی کورٹ جی او 99 پر حکم التواء جاری کردے گا ۔ کمشنر حیڈرا کی جانب سے سوالات کے جوابات دینے میں غیر واضح موقف پر بھی عدالت نے ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ جو پوچھا جارہا ہے ، اسی کا جواب دیا جائے ۔ عدالت نے کہا کہ ہفتہ اور اتوار کے علاوہ رات کے اوقات میں انہدامی کارروائی کی اجازت نہیں ہے لیکن حیڈرا اس کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ہائی کورٹ نے پوچھا کہ 2500 جھیل اگر ہیں تو ان میں سے کتنے جھیلوں کے ایف ٹی ایل علاقہ کی نشاندہی کی گئی ۔ کمشنر حیڈرا نے جب کاوری ہلز کی انہدامی کارروائی کے بارے میں کچھ کہنے کی کوشش کی تو عدالت نے انہیں روک دیا اور کہا کہ صرف امین پور کے بارے میں بات کیجئے ۔ ہم نے کاوری ہلز کے بارے میں نہیں پوچھا ہے۔ ایک مرحلہ پر ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم حیڈرا کی ستائش کرتے ہیں لیکن موجودہ صورتحال اس کی ٹھیک نہیں ہے۔ عدالت نے مقدمہ کی آئندہ سماعت 15 اکتوبر کو مقرر کی ہے۔ اس وقت تک امین پور میں جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کی کمشنر حیڈرا اور تحصیلدار کو ہدایت دی گئی ۔ انہیں حلفنامہ داخل کرنے کی مہلت دی گئی ہے ۔ 1