موسیٰ ندی پراجکٹ بہت بڑا اسکام ، پاکستانی کمپنیوں کو ٹنڈر دینے کی کوشش کا الزام
حیدرآباد /25 ستمبر ( سیاست نیوز ) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے حیڈرا کی انہدامی کاررائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بلڈوزرس کے سامنے کھڑے رہیں گے ۔ انہوں نے موسی ندی ترقیاتی پراجکٹ کو ہزاروں کروڑ روپئے کا اسکام قرار دیتے ہوئے ٹنڈر پاکستانی کمپنیوں کو دینے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔ آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد کے عوام نے اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات میں کانگریس کو ووٹ نہیں دیا ہے ۔ جس کی وجہ سے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی انتقامی کارروائی کے طور پر ان کے مکانات کو منہدم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے بی آر ایس حکومت پر ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر نہ کرنے کا الزام عائد کرکے انتخابی مہم چلائی ۔ موسی ندی کے متاثرین کو ڈبل بیڈروم مکانات دینے کا اعلان کر رہی ہے ۔ اس کا مطلب یہی ہوا کہ کانگریس پارٹی اعتراف کر رہی ہے ۔ بی آر ایس حکومت نے ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر کرنے کا اعلان کر رہی ہے ۔ اس کا مطلب یہی ہوا کہ کانگریس پارٹی اعتراف کر رہی ہے ۔ بی آر ایس حکومت نے ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر کئے ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ این کنونشن کو کانگریس حکومت نے منطوری دی تھی ۔ جی ایچ ایم سی اور بدھا بھون بھی نالوں پر تعمیر کیا گیا ۔ وزراء کے مکانات ایف ٹی ایل اور بفر زون میں ہیں ۔ پہلے انہیں منہدم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسڈنٹ نے کہا کہ موسی ندی کو خوبصورت بنانے کے نام پر چیف منسٹر اے ریونت ریڈی بہت بڑا اسکام کر رہے ہیں ۔ موسی ندی کو دوبارہ خوبصورت بنانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ بی آر ایس کے دور حکومت میں تعمیر کردہ ایس ٹی پیز کو صحیح طور پر استعمال کرتے ہیں تو وہی کافی ہوگا ۔ کے ٹی آرنے چیف منسٹر پر الزام عائد کیا کہ وہ پاکستانی کمپنیوں کو ٹنڈرس حوالے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی آر ایس کے ارکان اسمبلی اور دوسرے قائدین کے وفد کے ساتھ کے ٹی آر نے آج فتح نگر برج کے پاس ایف ٹی پی کا معائنہ کیا اور کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں 4 ہزار کروڑ روپئے کے مصارف سے جی ایچ ایم سی کے حدود میں 31 ایس ٹی پیز تعمیر کئے گئے۔ موسی پراجکٹ پر چیف منسٹر اور وزراء کے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے ۔ 2