خانگی ڈاکٹرس کو کم از کم ایک ماہ سرکاری ہاسپٹل میں خدمات انجام دینے ریونت ریڈی کا مشورہ

,

   

امریکی اسپیشلسٹ ایک ہفتہ نمس یا عثمانیہ میں خدمات انجام دیں گے، تلنگانہ کو ہیلت ٹورازم ہب میں تبدیل کرنے کا منصوبہ، ہاسپٹل کی افتتاحی تقریب سے چیف منسٹر کا خطاب

حیدرآباد ۔ 2 ۔ جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تلنگانہ کو ہیلت ٹورازم ہب میں تبدیل کرنے سے متعلق حکومت کے منصوبہ کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ تعلیم اور صحت حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ سرکاری سطح پر عوام کو مفت علاج کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کیلئے ریاست بھر میں عصری آلات سے لیس ہاسپٹلس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی آج بنجارہ ہلز میں ایشین انسٹی ٹیوٹ آف گیاسٹرو انٹرالوجی کے دوسرے ہاسپٹل کے افتتاح کے بعد خطاب کر رہے تھے۔ چیف منسٹر نے سرکاری سطح پر طبی سہولتوں کو بہتر بنانے کیلئے خانگی شعبہ سے تعاون کی اپیل کی۔ چیف منسٹر نے کارپوریٹ ہاسپٹلس کے ڈاکٹرس کو مشورہ دیا کہ وہ سماجی ذمہ داری کے تحت سال میں کم از کم ایک ماہ سرکاری دواخانوں میں خدمات انجام دیں تاکہ غریبوں کی مدد کا لطف حاصل ہو۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بیرونی ممالک سے حیدرآباد آنے والے تلنگانہ کے اسپیشلسٹ ڈاکٹرس کو کسی ایک سرکاری دواخانہ میں کم از کم ایک ہفتہ خدمات انجام دینے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ باقاعدہ سسٹم تیار کریں تاکہ امریکہ اور دیگر ممالک سے حیدرآباد آنے والے اسپیشلسٹ ڈاکٹرس اپنے شیڈول کے مطابق کسی ایک ہاسپٹل کا انتخاب کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ واپسی کے بعد یہ ڈاکٹرس آن لائین خدمات جاری رکھ سکتے ہیں۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ کے ڈاکٹرس سے اپیل کی کہ وہ 11 ماہ تک اپنی مرضی کے ہاسپٹل میں اپنی مرضی کے مطابق تنخواہ پر کام کریں لیکن سماجی ذمہ داری کے احساس کے تحت کم از کم ایک ماہ سرکاری ہاسپٹل میں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی زندگی میں شخصی اطمینان کے لئے کچھ نہ کچھ منفرد کام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سے آنے والے اسپیشلسٹ ڈاکٹرس عثمانیہ ہاسپٹل یا نمس میں ایک ہفتہ خدمات انجام دے سکتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اگر ڈاکٹرس عثمانیہ اور نمس میں خدمات انجام دیں گے تو انہیں کافی تجربہ حاصل ہوگا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ نمس میں ایڈیشنل بلاک اور ایل بی نگر اور صنعت نگر میں سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹلس تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری سطح پر 25 نئے ہاسپٹلس کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ کی ہمہ جہتی ترقی کیلئے تلنگانہ رائزنگ 2047 ویژن ڈاکیومنٹ تیار کیا جارہا ہے جس میں ہیلت ٹورازم کو ترجیح دی جائے گی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ دنیا بھر میں حیدرآباد کو بہتر علاج کے مرکز میں تبدیل کرنے اور ہیلت ٹورازم کی ترقی کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ کینسر کے علاج کو بہتر بنانے کیلئے مشہور آنکالوجسٹ ڈاکٹر نوری دتاتریوڈو کو حکومت کا مشیر مقرر کیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ خواتین میں کینسر کے کیسس میں اضافہ تشویش کا باعث ہے۔ مہنگے علاج کے سبب غریب اور متوسط خاندانوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسے میں حکومت نے کینسر کے علاج کو بہتر بنانے مزید تحقیق کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے راجیو آروگیہ شری کے تحت مفت علاج کی حد کو 10 لاکھ روپئے کردیا ہے۔ گزشتہ 18 ماہ میں چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے تحت 1400 کروڑ خرچ کئے گئے ۔ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کے تمام ارکان کے ہیلت پروفائل تیار کرنے کیلئے حکومت نے ہدایت دی ہے ۔ انہیں ہیلت پروفائل پر مبنی شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا جس کے ذریعہ وہ بہتر علاج کی سہولتیں حاصل کرپائیں گے۔ سی آئی آئی کے مطابق ہر سال 2 لاکھ 20 ہزار مریض علاج کیلئے بیرونی ممالک سے حیدرآباد کا رخ کرتے ہیں ۔ کئی ممالک سے حیدرآباد کو فضائی رابطہ نہ ہونے کے سبب مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ مرکزی حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے فضائی رابطہ میں توسیع کی مساعی کی جائے گی۔ ایشین انسٹی ٹیوٹ آف گیاسٹرو انٹرالوجی کے سربراہ ڈاکٹر ناگیشور ریڈی کی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے انہیں پدما وبھوشن کے اعزاز سے نوازا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے ڈاکٹر ناگیشور ریڈی کو بھارت رتن ایوارڈ کی سفارش کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مس ورلڈ مقابلہ کی حسیناؤں کے لئے اے آئی جی کے دورہ کا اہتمام کیا گیا تاکہ حیدرآباد میں علاج کی عصری سہولتوں سے واقف کرایا جائے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گوشہ محل میں عثمانیہ ہاسپٹل کی نئی عمارت کی تعمیر کا کام شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مختلف زیر تعمیر ہاسپٹلس کی تکمیل سے سرکاری سطح پر 7000 بستر دستیاب رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل اینڈ ہیلت کی خدمات کو بہتر بنانے کیلئے 21500 کروڑ مختص کئے گئے جبکہ ہاسپٹلس کی ترقی کیلئے 11500 کروڑ خرچ کئے جارہے ہیں۔ ڈاکٹر ناگیشور ریڈی نے کہا کہ وہ تلنگانہ کے مختلف علاقوں میں اے آئی جی کے مراکز قائم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ عوام کو علاج کی بہتر سہولتیں دستیاب ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ تلنگانہ کی ترقی اور بہتر طبی سہولتوں کے مرکز میں تبدیلی کے اقدامات میں حکومت سے تعاون کریں گے۔1