امریکی خلاء باز ڈان پٹیٹ نے 400 کیلو میٹر کے فاصلہ سے خلائی اسٹیشن سے تصویر لی ،کعبۃ اللہ کے وجود سے متاثر
حیدرآباد ۔ 4۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) مکہ مکرمہ اور خاص طور پر کعبۃ اللہ کی خلاء سے لی گئی تصاویر نے یہ ثابت کردیا ہے کہ 400 کیلو میٹر کے فاصلہ سے بھی کعبۃ اللہ کا روحانی اور نورانی دیدار کیا جاسکتا ہے ۔ سوشیل میڈیا میں مکہ مکرمہ کی خلاء سے لی گئی تصاویر ان دنوں تیزی سے وائرل ہوچکی ہے اور دنیا بھر میں عوام کی توجہ کا مرکز بن چکی ہے۔ امریکی خلاء باز ڈان پٹیٹ نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے اپنے مشن کے دوران یہ تصاویر لی تھیں۔ انہوں نے ہائی ریزولیشن کے NIKON کیمرہ سے مکہ مکرمہ کی تصاویر لی ہیں جن میں کعبۃ اللہ کا نورانی منظر واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے ۔ زمین سے 400 کیلو میٹر کے فاصلہ سے خلاء میں بھی کعبۃ اللہ کا مشاہدہ اسلام کی حقانیت کو ثابت کرتا ہے ۔ ناسا کے خلاء باز جان پٹیٹ حال ہی میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن سے واپس ہوئے اور انہوں نے سوشیل میڈیا پلیٹ اسٹیشن سے ایک تصویر شیئر کی جس کے ساتھ لکھا کہ یہ سعودی عرب کے مکہ شہر کا منظر ہے ۔ تصویر کے مرکزی مقام پر چمکتا ہوا کعبۃ اللہ ہے۔ خلاء سے اسلام کے مقدس ترین مقام کو دیکھا جاسکتا ہے ۔ امریکی خلاء باز خوبصورت تصاویر کے لئے شہرت رکھتے ہیں اور انہوں نے چوتھی مرتبہ بین ا لاقوامی خلائی اسٹیشن میں اپنا چوتھا مشن تمبر 2024 اور اپریل 2025 کے درمیان مکمل کیا۔ انہوں نے اسٹیشن کے کپولا ونڈو سے یہ تصویر لی ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ درمیان میں جگمگاتی روشی دراصل کعبۃ اللہ ہے۔ خلاء اور زمین کے درمیان مشاہدات کے لئے مخصوص مقام کو اطالوی زبان میں کپولا کہا جاتا ہے جس کے معنیٰ گنبد یا گنبد نما کھڑکی کے ہیں۔ خلاء باز جب اس مقام سے زمین کا مشاہدہ کرتے ہیں تو قدرت کے نظارے انہیں متاثر کئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ خلاء باز کے کیمرہ نے رات کے وقت کعبۃ اللہ کے روح پرور منظر کو قید کیا جہاں انتہائی جگمگاتی عمارت دیکھی جاسکتی ہے ۔ کعبۃ اللہ کو روشن و منور رکھنے کے لئے حکومت سعودی عرب انتہائی عصری ایل ای ڈی اور سوڈیم لیمپس کا استعمال کرتی ہے لیکن خلاء میں تقریباً 400 کیلو میٹر کے فاصلہ سے کعبۃ اللہ کا چمکتا ہوا منظر کیمرہ میں ریکارڈ ہونا عالم اسلام کی عقیدت اور روحانیت میں اضافہ کرتا ہے۔ دنیا میں جہاں جہاں دیگر مذاہب کے ماننے والے اس خلائی تصویر کا مشاہدہ کر رہے ہیں ، وہ خود بھی کعبۃ اللہ کے جگمگاتے منظر سے حیرت میں ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سائنسی تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ کعبۃ اللہ زمین کے مرکز ی مقام پر واقع ہے۔ 1