درگاہ حضرت جہانگیر پیراں ؒکے سالانہ ٹنڈر میں طویل تاخیر

   

درگاہ انتظامیہ کو ایک کروڑ کا نقصان ۔ ڈی ڈی کے ادخال کے باوجود ٹنڈرس کی عدم اجرائی
حیدرآباد 2 اگسٹ ( سیاست نیوز ) درگاہ حضرت جہانگیر پیراں کے سالانہ ٹنڈر کا عمل کئی ماہ سے التواء اور تاخیر کا شکار ہے جس کے نتیجہ میں سنگین اثرات مرتب ہونے لگے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ ٹنڈر کے عمل میں تاخیر کے نتیجہ میں درگاہ انتظامیہ کو ایک کروڑ روپئے کا بھاری نقصان ہوا ہے ۔ سالانہ ٹنڈر میں 15 اہم خدمات کیلئے ٹنڈرس رہتے ہیں۔ ان میں اسٹالس ‘ لائٹنگ کا اہتمام ‘ پھولوں کی سجاوٹ ‘ صفائی اور مینجمنٹ بھی شامل ہیں۔ یہ ساری ذمہ داریاں تلنگانہ وقف بورڈ کے ذریعہ سپرد کی جاتی ہیں۔ تاہم وقف بورڈ صدر نشین اور چیف ایگزیکیٹیو آفیسر کے باہمی اختلافات کی وجہ سے ٹنڈر کے عمل کو غیرمعینہ مدت کیلئے تاخیر کا شکار کردیا گیا ہے ۔ ذرائع کے بموجب کئی درخواست گذاروں نے 10 لاکھ 20 لاکھ اور 30 لاکھ روپئے تک کے ڈیمانڈ ڈرافٹس بھی ان ٹنڈرس کیلئے داخل کردئے ہیں۔ وقف بورڈ نے نہ یہ رقومات واپس کی ہیں اور نہ ہی کسی کو کوئی ٹنڈر الاٹ کیا ہے ۔ ٹنڈر کا عمل جوں کا توں تعطل کا شکار ہے ۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ اس طرح کی صورتحال صرف درگاہ حضرت جہانگیر پیراں تک محدود نہیں ہے ۔ اس طرح کے حالات کئی عبادتگاہوں اور درگاہوں میں بھی درپیش ہورہے ہیں۔ درگاہوں کو ہونے والی اس طرح کی آمدنی سے جو فلاحی کام کئے جاتے ہیں وہ بھی تعطل کا شکار ہیں۔ اس آمدنی سے یتیموں اور بیواوں کو فنڈز دئے جاتے ہیں ‘ قبرستان کی دیواروں کی مرمت کی جاتی ہے اور وقف جائیدادوں پر قبضہ جات کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے ۔ تاہم اس طرح کی سرگرمیاں بھی تعطل کا شکار ہوگئی ہیں۔ تلنگانہ میں نئے وزیر اقلیتی بہبود کے تقرر کے باوجود اس مسئلہ پر کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے ۔ بارہا نمائندگیوں اور درخواستوں کے ادخال اور سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود سے کئی بار شکایات کے باوجود وقف بورڈ کے امور پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے اور مسائل جوں کے توں برقرار ہیں۔