دستور و تحفظات کو بچانے ملک میں بی جے پی کو شکست ضروری

   

تلنگانہ میں برقی کی صورتحال بہتر، ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔/7 مئی، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ بھٹی وکرامارکا نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو دستور میں فراہم کردہ تحفظات ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ لوک سبھا چناؤ میں 400 نشستوں کے حصول کے ذریعہ دستور میں ترمیم اور تحفظات ختم کرنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔ گاندھی بھون میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ آزادی کے بعد سے کانگریس اور دیگر حکومتوں نے دستور ہند پر عمل کرتے ہوئے تحفظات کو برقرار رکھا۔ دلتوں اور گریجن طبقات کو ہر شعبہ میں مناسب نمائندگی دی گئی۔ بی جے پی مخالف دستور اور مخالف تحفظات پارٹی ہے اور اس کے قائدین نے بارہا اس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ذات پات پر مبنی مردم شماری کا فیصلہ کرچکی ہے جس کے تحت ملک کے وسائل آبادی کے اعتبار سے عوام میں تقسیم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مخصوص صنعتی گھرانوں کے مفادات کا تحفظ کررہی ہے۔ مرکز میں کانگریس برسراقتدار آنے پر تحفظات کی موجودہ 50 فیصد حد کو ختم کرتے ہوئے آبادی کے اعتبار سے تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔ ملک میں 90 فیصد آبادی کمزور اور پسماندہ طبقات ہے۔ بی جے پی کو کمزور طبقات کے حقوق کا تحفظ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کامیاب ہوتی ہے تو ملک کا مستقبل خطرہ میں پڑ جائے گا۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ نریندر مودی حکومت دستور میں تبدیلی کا منصوبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس جس نے ملک کی جدوجہد آزادی میں کوئی رول ادا نہیں کیا آج دیش بھکتی کا ڈرامہ کررہی ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے دعویٰ کیا کہ کانگریس تلنگانہ میں 14 نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی اور بی جے پی اور بی آر ایس کیلئے تلنگانہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کمزور طبقات سے اپیل کی کہ تلنگانہ اور مرکز میں بی جے پی کو شکست دیں تاکہ دستور اور تحفظات کو بچایا جاسکے۔ انہوں نے ریاست میں برقی کی صورتحال کو مستحکم قرار دیا اور کہاکہ بی آر ایس اور بی جے پی برقی کے موقف کے بارے میں گمراہ کن پروپگنڈہ کررہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ موسم گرما کے باوجود برقی کی کوئی کٹوتی نہیں ہے۔1