دس فیصد مسلم امیدواروں کو ٹکٹ ، انتخابات میں توجہ کا مرکز

   

ممبئی ۔ ریاست کے نائب چیف منسٹراجیت پوار نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بڑا دائو کھیلا ہے۔ اجیت پوارکا مسلم سماج کے دس فیصد امیدواروں کو ٹکٹ دینے کا اعلان نہ صرف مہاوکاس اگھاڑی بلکہ مہاوتی میں بھی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ مہاراشٹر حکومت کے عظیم اتحاد میں شیو سینا، شندے اور بی جے پی کو ہندوتوا اتحاد سمجھا جاتا ہے لیکن اجیت پوار کی این سی پی، جو اسی اتحاد کا حصہ ہے، نے اسمبلی انتخابات میں مسلم کارڈ کھیل کر ایک الگ لکیر کھینچی ہے۔ ڈپٹی سی ایم اجیت پوارکے دس فیصد مسلم کمیونٹی کے امیدواروں کو اسمبلی میں ٹکٹ دینے کے اعلان پر سیاسی جماعتوں میں بحث شروع ہوگئی ہے۔ گرینڈ الائنس میں رہتے ہوئے اجیت پوارکا یہ مسلم کارڈ بی جے پی ۔ شیو سینا شندے دھڑے میں کئی سوال اٹھا سکتا ہے۔ اجیت پوار نے بارامتی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے این سی پی کی اس انتخابی حکمت عملی کا اعلان کیا تھا۔امکان ہے کہ دونوں اتحاد دسہرہ پر اپنی اپنی نشستوں کا اعلان کر سکتے ہیں۔ مہاوتی میں سیٹوں کی تقسیم کا فارمولہ طے ہوگیا ہے۔ مہاوتی کی پہلی فہرست نوراتری کے بعد جاری ہو سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ہریانہ اور جموں وکشمیر کے نتائج کے بعد الیکشن کمیشن مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ میں10 اکتوبرکو انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر سکتا ہے۔اطلاع ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، ایکناتھ شندے اور اجیت پوار کیملاقات کے بعد گرینڈ الائنس میں سیٹوں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔