دلتوں کی آواز پر پابندی ناقابل برداشت : پرینکا گاندھی

,

   

دلتوں کے احتجاج سے مایاوتی کی دوری ، احتجاج کے الزام میں 96گرفتاریاں
نئی دہلی۔22اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس قائد پرینکا گاندھی وڈرا نے تغلق آباد علاقہ میں روی داس مندر کے انہدام کے خلاف دلتوںکے احتجاج پر تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ دلتوں کی آواز پر تحدیدات ناقابل برداشت ہیں ۔ اس علاقہ میں کشیدگی پائی جاتی تھی اس لئے احتجاجی مظاہروں پر تحدیدات عائد کی گئی ۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی گئی ۔ بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد اور دیگر 96 کارکنوں کو جن کا تعلق مختلف پارٹیوں سے تھا لیکن وہ دلت تھے گرفتار کرلیا گیا ۔جب آنسو گیس کے شل داغنے اور لاٹھی چارج کا مظاہرین پر کوئی اثر نہیں ہوا تو ان کی گرفتاریاں شروع کردی گئی۔ پرینکا گاندھی وڈرا نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا کہ جاریہ ماہ کے اوائل میں سپریم کورٹ نے گرفتاریوں سے گریز کا حکم دیا تھا اس کے باوجود آج کئی قائدین اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ۔ لکھنوں سے موصولہ اطلاع کے بموجب بی ایس پی کی صدر مایاوتی نے روی داس مندر کے انہدام پر دلتوں کے احتجاج سے دوری اختیار کرتے ہوئے نئی دہلی میں کہا کہ روی داس مندر کے انہدام پر دلتوں کا احتجاج اور اس کی ازسرنو تعمیر کیلئے دلتوں کو قانونی طریقہ کار اختیار کرنا چاہیئے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی پارٹی بہوجن سماج پارٹی روایتی طور پر قانون اپنے ہاتھوں میں لینے والے احتجاجیوں سے دوری اختیار کرتی ہے کیونکہ مظاہروں سے صورتحال مزید پیچیدہ ہوجاتی ہے ۔ وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں جن میں ان سے بھیم آرمی کے صدر چندر شیکھر آزاد اور دیگر سیاسی کارکنوں کی گرفتاری پر تبصرہ کرنے کیلئے کہا گیا تھا ۔
لاٹھی بردار پولیس کی کثیر تعداد میں تعیناتی عمل میں آئی تھی کیونکہ اس علاقہ میں صورتحال انتہائی کشیدہ تھی۔